مردہ قرار دیا گیا شخص دل نکالنے کی تیاری کے وقت جاگ اُٹھا
امریکی ریاست کینٹکی میں ایک حیرت انگیز واقعہ پیش آیا جب ڈاکٹرز کی جانب سے مردہ قرار دیا گیا شخص جاگ اٹھا جس نے طبی عملے کو سکتے میں ڈال دیا۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق کینٹکی کے رہائشی ایک شخص تھامس ٹی جے ہوور کو اکتوبر 2021 میں اسپتال لے جایا گیا جسے ڈاکٹروں نے مردہ قرار دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق جب نرس نے 36 سالہ مریض کو اسپتال کے کمرے میں داخل کیا تو مریضوں کے عطیہ کردہ اعضاء کو محفوظ رکھنے والی ڈاکٹر نتاشا ملر کو اس بات کا شبہ ہوا کہ شاید تھامس زندہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ نتاشا ملر نے انکشاف کیا کہ مریض معمولی حرکت کر رہا تھا اور اس کی آنکھوں سے آنسو بھی نکل رہے تھے۔
بعد ازاں اسپتال کے دو ڈاکٹروں اور ایک سرجن نے تھامس کے اعضاء کی پیوند کاری میں حصہ لینے سے انکار کر دیا۔ ان میں سے ایک نے مریض کی حالت کے بارے میں خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے اس میں حصہ لینے سے معذرت کرلی۔
کوآرڈینیٹر نے اپنے سپروائزر کو بلایا، جس نے اصرار کیا کہ اعضاء کی علیحدگی کا عمل ضرور ہونا چاہئے۔ سپروائزر نے کوآرڈینیٹر سے کہا کہ وہ کسی متبادال ڈاکٹر کو تلاش کرے جو اِس طریقہ کار کو انجام دے سکے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اسپتال کی ایک کارکن نیکولیٹا مارٹن نے تھامس ہوور کے کیس کا تفصلی جائزہ لیتے ہوئے ایک پریشان کن انکشاف کیا۔ دل کے معائنے کے دوران یہ دیکھنے کے لیے کہ آیا اس کی پیوند کاری کی جا سکتی ہے یا نہیں، لیکن جب دل نکالنے کی تیاری کا عمل شروع کیا گیا تو تھامس اسی دوران آپریٹنگ ٹیبل پر جاگ اٹھا۔
بعد ازاں تھامس کو دوبارہ بے ہوش کرکے ڈاکٹروں نے اعضاء کی پیوندکاری کا کام دوبارہ انجام دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مسٹر ہوور اس وقت اپنی بہن کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ وہ مکمل صحت یاب ہو گئے ہیں تاہم انہیں اب بھی اپنی یادداشت، چلنے پھرنے اور بات کرنے میں چند مسائل کا سامنا ہے۔
Comments are closed on this story.