کونسے اینگل پر نصب سولر پینلز سب سے زیادہ بجلی پیدا کرتے ہیں؟
بھارت میں ویلور انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں نے سفید رنگ کی سطح پر نصب سولر پینلز میں توانائی کی پیداوار پر جھکاؤ کے زاویے کے اثرات پر تحقیق کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ 30 ڈگری پر نصب کئے گئے پینلز زیادہ بجلی پیدا کرتے ہیں۔
تحقیق کے متعلقہ مصنف سپراوا چکرورتی نے پی وی میگزین کو بتایا کہ ’ہم نے دو طرفہ پی وی ماڈیولز (سولر پینلز) سے توانائی کی پیداوار زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے لیے بہترین زاویے کی تلاش کی، جس میں براہ راست اور منعکس شعاعوں دونوں کو مدنظر رکھا گیا۔‘
کے الیکٹرک نے شہریوں کو سستی بجلی دینے کیلیے اہم قدم اٹھا لیا
انہوں نے کہا کہ ’ہماری تحقیق دو طرفہ سولر پینلز کی کارکردگی کو بڑھانے میں زمینی عکاسی خاص طور پر سفید پینٹ شدہ سطحوں کے استعمال کے اہم کردار کی نشاندہی کرتی ہے‘۔
یہ تجزیہ ہندوستانی صنعت کار لوم سولر پرائیویٹ کی طرف سے فراہم کردہ 440 ڈبلیو بائفیشل مونوکریسٹل لائن پی ای آر سی پینل کے جھکاؤ کے زاویے کو مسلسل ایڈجسٹ کرتے ہوئے کیا گیا تھا۔
نئی سولر شیٹ نے سورج کی روشنی اور بیٹریوں کا جھنجھٹ ختم کردیا
سولر پبنلز کو اس سال فروری میں دھوپ کے دنوں میں 0 سے 90 ڈگری تک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی چھت پر نصب کیا گیا اور صبح 9:00 بجے سے شام 5:00 بجے کے درمیان ایک گھنٹے کے وقفے سے پیمائش کی گئی۔
ماہرین نے وضاحت کی کہ ’اس کیلئے آٹھ الگ الگ جھکاؤ کے زاویوں کا انتخاب کیا گیا، جن میں 0° (افقی) سے 90° (عمودی) شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ 30 ڈگری سے 60 ڈگری کے جھکاؤ کی حد کے اندر، 30 ڈگری پر پوزیشن والے بائفیشل پی وی ماڈیولز نے 60 ڈگری کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔‘
سولر پینل سے کم دھوپ میں زیادہ بجلی بنانے کا انتہائی آسان طریقہ
تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ زیادہ سے زیادہ یومیہ اوسط بجلی کی پیداوار اس وقت حاصل کی گئی جب ماڈیول کا زاویہ 30 ڈگری پر تھا، جس کے نتیجے میں 316.85 ڈبلیو پاور آؤٹ پٹ اور 0.20 سے 0.40 کے درمیان دو طرفہ شعاع ریشو حاصل ہوا۔
Comments are closed on this story.