امریکا میں سکھ رہنما کو قتل کرنے کی سازش، بھارتی خفیہ ایجنسی کے اہلکار پر فرد جرم عائد
سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپیونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کے معاملے پر امریکی محکمہ انصاف نے بھارتی حفیہ ایجنسی را کے سابق اہلکار وکاش یادیو پر فرد جرم عائد کردی۔
امریکی اٹارنی جنرل کے مطابق انتالیس سالہ وکاش یادو نے پنوں کے قتل کی سازش کا منصوبہ بھارت میں بیٹھ کر بنایا تھا، وکاش یادویو پر منی لانڈرنگ کا بھی الزام ہے۔
امریکی اٹارنی جنرل نے کہا ملزم کون اور کہاں ہے کی پروا کیے بغیر جوابدہ بنائیں گے۔ گرپتونت سنگھ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ را کے افسر وکاش یادو پر فرد جرم عائد کیا جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ مودی سرکار امریکا کی خودمختاری کو چیلنج کر رہی ہے، اگرچہ مودی حکومت انہیں امریکا اور کینیڈا میں قتل کرنے کی سازش جاری رکھے ہوئے ہے مگر وہ اس کی پرواہ کیے بغیر خالصتان کیلئے ریفرنڈم کا انعقاد جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ 4 ہفتے قبل سکھ رہنما کے قتل کے الزام میں بھارت کیخلاف امریکہ میں مقدمہ درج کیا تھا۔ رہنما سکھ فار جسٹس گرپتونت سنگھ پنوں کی جانب سے اپنے قتل کی سازش کے الزام میں بھارتی حکومت کے خلاف امریکا میں مقدمہ درج کیا گیا۔
خالصتانی رہنما نے اپنی درخواست میں بھارت کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی“را “ کے اجیت ڈوول، نکھل گپتا اور دیگر کو نامزد کیا تھا۔ امریکا میں گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش میں ملوث نکھل گپتا پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔
Comments are closed on this story.