بھارتی پولیس نے سلمان خان پر فائرنگ بھی پاکستان کے سر تھوپ دی
ممبئی پولیس نے بالی وُڈ اسٹار سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کی تحقیقات کے حوالے سے دعوٰی کیا ہے کہ اس میں معاملے میں پاکستان میں موجود ڈیلر ملوث ہے۔ اس سے اسلحہ خریدا گیا تھا۔
ممبئی پولیس نے چارج شیٹ میں کہا ہے کہ سلمان خان کو پنویل میں ان کے فارم ہاؤس پر قتل کرنے کا معاملہ 25 لاکھ روپے میں طے کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ سپاری احمد آباد کی سابرمتی جیل میں مقید گینگسٹر لارنس بشنوئی نے دی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سلمان خان کے قتل کے لیے پاکستان سے جدید ترین ہتھیار خریدے جارہے تھے۔ ان میں اے کے 47، اے کے 92 اور ایم 16 نمایاں تھے۔ جس ہتھیار سے بھارتی پنجاب کے گلوکار سِدھو موسے والا کو قتل کیا گیا تھا اسی سے سلمان کو بھی قتل کیا جانا تھا۔
سلمان خان کے قتل کی ذمہ داری جن کم عمر لڑکوں کو سونپی گئی وہ گجرات، تھانے، نوی ممبئی، پونے اور رائے گڑھ میں چھپے ہوئے ہیں۔
سلمان خان کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی ذمہ داری 60 تا 70 لوگوں کو سونپی گئی تھی۔ سلمان کے قتل کا منصوبہ اگست 2023 اور اپریل 2024 کے دوران بنایا گیا تھا۔
ممبئی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سکھا نے ویڈیو کال پر پاکستان کے اسلحہ ڈیلر ڈوگر سے رابطہ کیا۔ ڈوگر نے ہتھیاروں کی فراہمی پر رضامندی ظاہر کی جبکہ سکھا نے 50 فیصد پیشگی ادائیگی اور باقی رقم بھارت میں اسلحے کی ترسیل پر ادا کرنے پر رضامندی دکھائی۔
Comments are closed on this story.