ایران کو نشانہ بنانے کیلئے تیار کئے گئے خفیہ اسرائیلی ہتھیار
یکم اکتوبر کو ایران نے اسرائیلی پر 200 سپر سونک میزائل داغے تھے۔ یہ حملہ اتنا شدید تھا کہ امریکا کو بھی اس سے نپٹنے میں اسرائیل کا ہاتھ بٹانا پڑا۔ تب سے اب تک یہ قیاس آرائی کی جاتی رہی ہے کہ اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر بڑا حملہ کردے گا۔
دنیا یہ دیکھنے کے لیے بے تاب ہے کہ اسرائیل کا حملہ کس طرح ہوگا، وہ کون سے ہتھیار استعمال کرے گا۔ ایران پر حملے کی تیاری پر اسرائیل نے غیر معمولی سرمایہ کاری کی ہے۔ اربوں ڈالر کی لاگت سے خصوصی ہتھیار تیار کیے گئے ہیں۔
اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیل کو امریکا سے جو امداد ملتی ہے اس کا بڑا حصہ اِس نے ایسے طیارے خریدنے پر خرچ کیا ہے جو کسی بھی طرف دو گھنٹے تک اڑ سکتے ہیں۔ ان میں جدید ترین F-15I اور F-16I سوفا اسکواڈرن بھی شامل ہیں۔ اس سلسلے میں لاک ہیڈ مارٹن سے مدد لی گئی ہے۔ اسرائیلی طیارے راڈار پر دکھائی دیے بغیر ایران تک پہنچ سکتے ہیں۔
ایران پر حملوں کے لیے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں پر بھی انحصار کیا جارہا ہے۔ یہ ہائپر سونک طیارے ہیں یعنی دشمنی کو سنبھلنے کا موقع کم ہی مل پاتا ہے۔
اسرائیل کے پاس ریمپیج میزائل بھی ہیں جو زمین سے لانچ ہوسکتے ہیں۔ ڈیزائن میں تبدیلی کرکے اسے فضا سے بھی لانچ کیے جانے کے قابل بنایا گیا ہے۔ اس میں نیویگیشن کی بہترین صلاحیت موجود ہے۔ یہ میزائل 4.7 میٹر لمبا اور 30.6 سینٹی میٹر قطر کا ہے۔ وزن 570 کلوگرام ہے۔ یہ میزائل 150 کلو گرام تک وار ہیڈ لے جاسکتا ہے۔ ایسا ہر میزائل کئی لاکھ ڈالر کا ہے۔
اسرائیلی اسلحہ خانے میں راکس میزائل بھی ہے جس کی رافیل نے 2021 میں نمائش کی تھی۔ اس میں سیٹلائٹ نیویگیشن آپٹیکل ٹارگٹنگ کی سہولت بھی پائی جاتی ہے۔ اس میزائل کو چھوٹے F-16s اور ممکنہ طور پر F-35s طیاروں سے بھی داغا جاسکتا ہے۔ رینج 300 کلومیٹر تک ہے۔ اس کے ذریعے 500 کلوگرام تک کا وارہیڈ لے جایا جاسکتا ہے۔
Comments are closed on this story.