بنگلہ دیشی طلبہ سپریم کورٹ کے احاطے میں داخل، عوامی لیگ کے حامی ججز سے استعفیٰ کا مطالبہ
بنگلہ دیش میں طلبا سپریم کورٹ کے احاطے میں داخل ہوئے ہوگئے اور انہوں نے عوامی لیگ کے حامی ”فاشسٹ ججز“ سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔
ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق احتجاج صبح 11 بجے کے بعد شروع ہوا، طلبا جمع ہوئے اور نعرے بازی کی۔ اس کے ساتھ ہی بی این پی سے وابستہ وکلا الگ الگ کھڑے ہو کر اسی مطالبے پر آواز اٹھاتے رہے۔
اس سے قبل طلبہ نے ہائی کورٹ کے گھیراؤ کے پروگرام کا اعلان کرتے ہوئے عوامی لیگ کی حکومت کے دور میں تعینات ججوں کے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔
تحریک کے رابطہ کاروں میں سے ایک حسنات عبداللہ نے منگل کی شام فیس بک پر اعلان کیا۔ حسنات نے اپنی پوسٹ میں لکھا: ”بدھ کو صبح 11 بجے ہائی کورٹ کا گھیراؤ کیا جائے گا، جس میں عوامی لیگ کے فاشسٹ ججوں کے استعفے کا مطالبہ کیا جائے گا۔“
یہ اپنی نوعیت کا پہلا احتجاج نہیں ہے، 10 اگست کو طلبہ تحریک نے اسی طرح کے ایک مظاہرے کا اہتمام کیا، ہائی کورٹ جا کر اس وقت کے چیف جسٹس عبیدالحسن اور اپیلٹ ڈویژن کے دیگر ججوں کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
اسی روز چیف جسٹس عبیدالحسن نے طلبا کے دباؤ پر استعفیٰ دے دیا تھا۔
Comments are closed on this story.