اسرائیلی فوج حزب اللہ کا ڈرون کیوں نہ گرا سکی؟ حیران کن انکشاف سامنے آگیا
گزشتہ شب اسرائیلی فوج حزب اللہ کی جانب سے بھیجے گئے ڈرون کو گرانے میں ناکام رہی، جس کے نتیجے میں ایک ڈرون نے اسرائیلی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا۔
حزب اللہ کے ڈرون نے بن یامینا کے علاقے میں اسرائیلی فوج کی گولانی بریگیڈ کی ٹریننگ بیس کو ہدف بنایا۔ اس حملے کے نتیجے میں 4 فوجی ہلاک اور تقریباً 60 زخمی ہوگئے۔ یہ حملہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد اسرائیلی فوج پر ہونے والا سب سے بڑا حملہ قرار دیا گیا ہے، جس نے فوجی صفوں میں ایک نئی تشویش پیدا کر دی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق حملے کے وقت بیس پر موجود فوجی کھانے کے لیے میس میں جمع تھے، جہاں ڈرون آ کر گرا۔ اس دوران فوجی اڈے اور اس کے اطراف میں خطرے سے آگاہ کرنے والے سائرن بھی نہیں بجے، جس کی وجہ سے فوجیوں کو بروقت خبردار نہیں کیا جا سکا۔
جزب اللہ کی جانب سے بھیجے گئے دو ڈرونز ممکنہ طور پر صیاد 107 ماڈل کے تھے، جو سمندر کی طرف سے اسرائیل میں داخل ہوئے۔ ان میں سے ایک کو سمندر کے اوپر ہی تباہ کردیا گیا تھا، جبکہ دوسرے ڈرون کو اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام نے ٹریس کر لیا تھا۔ اسے گرانے کے لیے ہیلی کاپٹر اور طیارے بھیجے گئے، لیکن یہ ڈرون ریڈار سے غائب ہوگیا۔
حزب اللہ کا اسرائیلی بیس پر ’ڈرونز کے جھنڈ‘ سے حملہ، بڑی تباہی، 4 ہلاکتوں 60 کے زخمی ہونے کی تصدیق
اسرائیلی میڈیا کا بتانا ہے کہ ریڈار سے غائب ہونے کے کچھ ہی لمحوں بعد یہ ڈرون اسرائیلی فوجی اڈے پر جا گرا۔ یہ واقعہ اسرائیل کی سیکیورٹی حکمت عملی پر ایک سوالیہ نشان ہے اور ممکنہ طور پر خطے میں مزید کشیدگی کا باعث بن سکتا ہے۔ اسرائیلی حکام اس واقعے کے بعد اپنی دفاعی حکمت عملی پر غور کر رہے ہیں تاکہ مستقبل میں ایسے حملوں کو روکا جا سکے۔
Comments are closed on this story.