اسرائیل نے ایران میں اپنے ٹارگٹ چُن لئے؟ کہاں حملے متوقع ہیں؟
کیا اسرائیلی فوج ایران کی عسکری اور توانائی کی تنصیبات پر حملہ کرنے والا ہے؟ اس سوال کا جواب کسی کے پاس نہیں۔ اسرائیلی فوج نے کئی بار کہا ہے کہ وہ ایران پر حملے کی بھرپور تیاری کرچکی ہے۔
ایران نے خبردار کیا ہے کہ اب کوئی بھی ریڈ لائن نہیں یعنی کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے، کچھ بھی کیا جاسکتا ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اُنہیں یقین ہے کہ اسرائیلی فوج ایران کی عسکری اور توانائی کی تنصیبات اور بنیادی ڈھانچے کو کسی بھی وقت نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ ان بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے ایران کے یکم اکتوبر کے میزائل حملے کا جواب دینے کے حوالے سے اپنے آپشنز منتخب کرلیے ہیں۔
اسرائیل نے اب تک یہ واضح نہٰں کیا کہ وہ جوابی حملہ کب کرے گا اور اس کی شدت کیا ہوگی تاہم اب تک اس بات کا کوئی اشارا نہیں ملا کہ اسرائیلی فوج ایران میں ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنائے گی۔
امریکی حکام نے این بی سی نیوز کو بتایا ہے کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ اسرائیلی فوج رواں سال یوم کپر کی تعطیل کے موقع پر ایران کو بڑے پیمانے پر نشانہ بناسکتا ہے۔
اسرائیلی وزیرِدفاع یوآو گیلنٹ نے کہا تھا کہ ایران پر اسرائیل کا حملہ تباہ کن، حیرت انگیز اور قطعیت کا حمل ہوگا۔
ایرانی وزیرِخارجہ عباس عراقچی نے اتوار کو کہا کہ ایران کے لیے اب کوئی بھی ریڈ لائن نہیں یعنی اسرائیل کو کہیں بھی نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ایرانی عوام اور مفادات کو محفوظ رکھنے کے لیے اب کوئی بھی کارروائی خارج از امکان نہیں۔
Comments are closed on this story.