Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

بھارت روس کو ممنوعہ ٹیکنالوجی سپلائی کرنے والا دوسرا بڑا ملک بن گیا

مودی سرکار امریکا اور یورپ کی ناراضی کے باوجود روس سے سستا تیل خریدنے میں بھی مصروف
شائع 13 اکتوبر 2024 07:11pm

بھارت نے امریکا اور یورپ کی شدید ناراضی باوجود روس کے اسلحہ ساز اداروں کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے حوالے سے اپنا کردار محدود کرنے کے بجائے بڑھادیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق روس کو ممنوع ٹیکنالوجیز فراہم کرنے والے ممالک میں چین کے بعد بھارت کا دوسرا نمبر ہے۔

امریکا اور یورپی یونین کی خواہش اور کوشش رہی ہے کہ روسی اسلحہ ساز اداروں کو بھارت سمیت کوئی بھی ملک ممنوع ٹیکنالوجیز اور دُہرے استعمال والے آلات فراہم نہ کرے۔

مودی سرکار نے اس معاملے میں بھی امریکا اور یورپ کی ناراضی کی پروا کیے بغیر روس سے بھرپور اشتراکِ عمل جاری رکھا ہے اور اس کے لیے سستے تیل کی خریداری کے آپشن کو خوب استعمال کیا ہے۔

امریکا اور یورپی یونین نے چاہا ہے کہ روس سے تیل نہ خریدار جائے۔ اس معاملے میں پاکستان سمیت کئی مسلم ممالک پر دونوں خطوں کی طرف سے غیر معمولی دباؤ جاتا رہا ہے مگر بھارت اس حوالے سے سی بھی دباؤ قبول کرنے کو تیار نہیں۔

مودی سرکار نے ایک طرف امریکا اور یورپی یونین سے فوائد بٹورنا جاری رکھا ہے اور دوسری طرف وہ روس سے بھی خوب استفادہ کر رہی ہے۔ روس کے دورے میں نریندر مودی نے یہ کہا تھا کہ وہ یوکرین جنگ ختم کرانے کے لیے ثالث کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔ یہ پیش کش اس حقیقت کے تناظر میں مضحکہ خیز اور افسوس ناک ہے کہ بھارتی ادارے روس کے اسلحہ خانے کو زیادہ سے زیادہ مضبوط بنانے کی کوشش بھی کر رہے ہیں۔

russia

india

PROHIBITED TECHNOLOGIES

SECOND BIG SUPPLIER

DUAL USE ITEMS