Aaj News

اتوار, اکتوبر 13, 2024  
09 Rabi Al-Akhar 1446  

اسرائیل ایران تنازع سے بھارت کا بڑا نقصان کیسے ہوا؟

بھارت چاول برآمد کرنے والا بڑا ملک اور ایران نمایاں خریداروں میں سے ہے۔
شائع 12 اکتوبر 2024 11:12pm

ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری غیر معمولی کشیدگی کے باعث بھارت کو بھی غیر معمولی نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ بھارت میں باسمتی چاول کی صنعت مشکلات سے دوچار ہوگئی ہے۔

بھارت دنیا بھر میں باسمتی چاول کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔ بھارت میں باسمتی چاول کی 40 فیصد پیداوار پنجاب سے حاصل ہوتی ہے۔ اسرائیل سے لڑائی کے باعث ایران چاول درآمد کرنے سے قاصر ہے۔

بھارت اپنا 40 فیصد باسمتی چاول ایران کو برآمد کرتا ہے۔ غیر یقینی صورتِ حال نے بھارتی برآمدات کو ڈس لیا ہے۔ ایران نے 21 اکتوبر سے 21 دسمبر تک ملکی فصلوں کو فروغ دینے کے لیے درآمدات پر پابندی عائد کردی ہے۔

انشورنس کمپنیوں نے ایران کے لیے برآمدات کو انشورنس دینا بند کردیا ہے۔ اس کے نتیجے میں باسمتی چاول کی قیمت گرگئی ہے۔ برآمدی تاجر زیادہ چاول نہیں خرید رہے۔ اس کے نتیجے میں کسانوں کے لیے بھی مشکلات پیدا ہوئی ہیں۔

رواں سال بھارت میں چاول فصل 15 فیصد زائد ہونے کی توقع ہے۔ اس کے نتیجے میں قیمت گرے گی اور کسان اس حوالے سے ابھی سے بہت پریشان ہیں۔ ایک طرف برآمد رُک گئی ہے اور دوسری طرف پیداوار فاضل ہے۔ بھارت نے 2023-24 52 لاکھ 42 ہزار میٹرک ٹن سے زائد چاول برآمد کیا جس کی مالیت 5 ارب 83 کرور 70 لاکھ ڈالر تھی۔

گزشتہ روز باسمتی چاول کی 1509 ورائٹیز ساڑھے تین ہزار روپے فی کوئنٹل کے نرخ پر فروخت ہوئی تھیں۔ اب یہ قیمت 2700 روپے فی کوئنٹل تک گرگئی ہے۔ کسانوں کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

ISRAELI IRAN WAR

INDIA AFFECTED

EXPORTS TO IRAN

BAN FOR TWO MONTHS