Aaj News

بدھ, نومبر 20, 2024  
17 Jumada Al-Awwal 1446  

دھماکے سے پھٹنے والے پیجر ایرانی کمپنی نے خرید کر حزب اللہ کو دیئے، القدس فورس کے ذمہ دار کا انکشاف

مسعود کی گفتگو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، ایران کے سرکاری ٹی وی نے تردید کردی
اپ ڈیٹ 13 اکتوبر 2024 02:00am

ایرانی فوج (پاس دارانِ انقلاب) کی القدس فورس کے ایک سابق اعلیٰ عہدیدار مسعود اسد نے کہا ہے کہ لبنان میں جو پیجر دھماکے سے پھٹے تھے وہ ایران کی ایک کمپنی نے حزب اللہ کو دینے کے لیے خریدے تھے۔

یہ انکشاف اس اعتبار سے بہت اہم ہے کہ ایران اب تک یہ کہتا آیا ہے کہ دھماکے سے پھٹنے والے پیجرز کی خریداری یا ترسیل میں اُس کی کوئی بھی کمپنی ملوث نہیں ہے۔

مسعود اسد نے پیجرز کی خریداری میں ایران کے ملوث ہونے کی بات سرکاری ٹی وی پر انٹرویو کے دوران کہی۔ ان کی گفتگو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایرانی کمپنی نے ایک معروف ٹریڈ مارک کے ساتھ متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا اور انہوں نے پیجرز بناکر دییے جو ایرانی کمپنی نے حزب اللہ کو فراہم کردیے۔

مسعود اسد کے مطابق ساری خرابی اس بات سے پیدا ہوئی کہ حزب اللہ کے حوالے کرنے سے قبل پیجرز کی جانچ نہیں کی گئی۔ یہ نہیں دیکھا گیا کہ پیجرز میں کچھ نصبتو نہیں کیا گیا۔

مسعود اسد نے یہ بھی بتایا کہ ایرانی کمپنی نے پانچ ہزار پیجر خریدے تھے جن میں سے تین ہزار حزب اللہ کے حوالے کیے گئے۔ اس انٹرویو کے نشر ہونے کے کچھ ہی دیربعد ایران کے سرکاری ٹی وی نے مسعود اسد کی باتوں کی تردید کردی۔

پیجرز کے ساتھ وائر لیس گفتگو کے لیے واکی ٹاکی ڈیوائس بھی خریدے گئے تھے۔ یاد رہے کہ 17 اور 18 ستمبر کو جنوبی لبنان اور بیروت میں پیجرز دھماکوں میں 30 سے زائد افراد جاں بحق اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ پہلے دن پیجر دھماکے ہوئے اور دوسرے دن واکی ٹاکی سیٹ بھی دھماکے پھٹ پڑے۔

MASSOD ASAD

IRANI COMPANY BOUGHT PAGERS

IRANIAN TV

FIVE THOUSAND PAGERS