15 اکتوبر کا احتجاج ابھی طے نہیں ہوا، اسد قیصر
شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس کے موقع پر تحریک انصاف کی احتجاج کی کال سے متعلق اسد قیصر نے کہا کہ 15 اکتوبر کو احتجاج ابھی طے نہیں ہوا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصرنے کہا کہ جو مہمان ہیں، پاکستان کے مہمان ہیں، ہم کسی طور نہیں چاہتے کہ احتجاج ہو لیکن ہمیں مجبور نہ کریں۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے خلاف کریک ڈاؤن روکا جائے، یہ ملک ہمارا ہے، ہم یہاں امن چاہتے ہیں۔
گنڈا پور اسلام آباد کیسے پہنچے، کے پی ہاؤس میں قیام کیوں؟ ڈی چوک پر کارکنوں کا احتجاج ریکارڈ
جبکہ مسلم لیگ (ضیاء) کے سربراہ اعجاز الحق نے کہنا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے موقع پر تحریک انصاف کی احتجاج کی کال بلیک میلنگ کی کوشش ہے۔
انھوں نے کہا کہ اپوزیشن دیکھتی ہے کہ کس موقع پر ان کی آواز سنی جائے گی۔
پی ٹی آئی کا 5 اکتوبر کو ہونے والا احتجاج
پاکستان تحریک انصاف نے 5 اکتوبر کواحتجاج کا اعلان کیا جس کے لئے لاہور میں رینجرز کی 3 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی تھی، جبکہ دفعہ 144 بھی لگائی گئی تھی۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کے سبب 3 روز تک اسلام آباد میدان جنگ بھی بنا رہا تھا۔
تحریک انصاف کے جلسے کی حکمت عملی تبدیل
5 اکتوبر کو ہونے والے جلسے کے بعد پی ٹی آئی نے اپنی حمکت عملی تبدیل کرنے کا اعلان کیا۔
تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء حماد اظہر نے نئی حکمت عملی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی اب ضلعی سطح پراحتجاج کرے گی۔
اعلان کے مطابق 1 اکتوبر کو ملتان اور ساہیوال، 12 کو گجرانوالہ اور سرگودھا ، 13 اکتوبر کو ڈیرہ غازی خان ڈویژن، 14 اکتوبر کو لاہور اور فیصل آباد میں احتجاجی مظاہرے کرنے تھے جس کے بعد پولیٹکل کمیٹی نے اسلام آباد کے لیے کال دینی تھی۔
رینجرز اور آرمی کو طلب کرلیا، پی ٹی آئی نے کل کچھ کیا تو نرمی کی توقع نہ رکھے، محسن نقوی
لیکن اس کے پھر پاکستان تحریک انصاف لاہور تنظیم کا اجلاس زوم پر منعقد ہوا جس میں حکمت عملی اور احتجاج کے مقام کا تعین کرنے کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔
لاہور تنظیم کے اجلاس میں ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف ممکنہ طور پر لبرٹی چوک، جی پی او یا مینار پاکستان احتجاج کرے گی، جس کے بارے میں احتجاج سے ایک روز قبل کارکنوں کو احتجاج کا مقام بتایا جائےگا۔
15 اکتوبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان
تمام تر حمت علی تیار ہونے کے بعد پی ٹی آئی نے پنجاب میں احتجاج مؤخر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے شنگھائی کانفرنس تنظیم کے اجلاس کے دوران 15 اکتوبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کردیا۔
پی ٹی آئی نے حکومت کو ڈی چوک پر احتجاج مؤخر کرنے کی مشروط پیشکش کردی
پی ٹی آئی کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں ہدایت دی گئی کہ نچلی ترین سطح تک تمام تنظیمی ذمہ داران اور ونگز ڈی چوک احتجاج کی تیاریوں کو حتمی شکل دیں۔
اعلامیہ کے مطابق 15 اکتوبر کو ڈی چوک کے احتجاج کی تیاریوں کے پیشِ نظر پنجاب کے اضلاع میں احتجاج کی منسوخی کا اعلان کیا گیا۔
واضح رہے کہ پاکستان میں ایک طویل عرصے ایک اہم انٹرنیشنل اجلاس ہو رہا ہے جس میں ایک درجن سے زیادہ ممالک کے صدور اور وزرا اعظم شریک ہو رہے ہیں۔
اس کے علاوہ تقریبا 900 وفود اسلام آباد میں موجود ہوں گے۔ علاوہ ازیں تقریبا 200 انٹرنیشنل میڈیا ارکان بشمول بھارتی میڈیا موجود ہونگے۔
Comments are closed on this story.