والدین کو قتل کر کے لاشوں کیساتھ رہنے والی خاتون کا بُرا انجام
برطانیہ میں خاتون اپنے والدین کو بے دردی سے قتل کر کے 4 سال تک ان کی لاشوں کے ساتھ گھر میں رہتی رہی جس کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 36 سالہ ورجینیا میک کلو نے اپنے والدین جان اور لوئس کو قتل کرنے کا اعتراف کیا۔ ورجینیا میک بہت زیادہ قرض میں ڈوبی تھی اور خوفزدہ تھی کہ کہیں انہیں پتہ نہ چل جائے کہ وہ اپنے والدین کے کریڈٹ کارڈز کا غیر قانونی استعمال کر رہی ہے۔
ان کے والدین کے گھر سے ملنے والے کاغذات سے معلوم ہوا کہ وہ انھیں مالی طور پر نقصان پہنچا رہی تھیں۔
برطانوی شہر چیلمسفورڈ ایسیکس سے تعلق رکھنے والی ملزمہ ورجینیا میک کلو نے 17 سے 20 جون 2019 کے درمیان والدین کو قتل کرنے کا اعتراف کیا۔ اب انہیں کم از کم 36 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
گرفتاری کے بعد ملزمہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اس نے اپنے والد کے مشروب میں نسخے کے ذریعے زہر ملا دیا تھا، جس سے وہ ہلاک ہو گئے۔ خاتون نے والدہ کو نیند کی گولیاں دینے کی کوشش کی، لیکن وہ کام نہیں کرتی تھیں۔
ورجینیا نے پولیس کو بتایا کہ جب انہوں نے اپنی والدہ کو قتل کیا تو وہ ریڈیو سن رہی تھیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 4 سال سے زائد عرصے تک ورجینیا نے اپنے والدین کے بینک اکاؤنٹس سے خفیہ طور پر رقم چرائی تھی۔
ان کی عدم موجودگی پر ان کی بیٹی نے وضاحتیں دیں۔ وہ اپنے والدین کے اپائنٹمنٹ منسوخ کر دیتی تھیں اور اس کی مختلف وجوہات پیش کرتی تھیں۔ ان کے لیے یہ آسانی تھی کہ ملک میں کووڈ کی عالمی وبا کے باعث لاک ڈاؤن نافذ تھا، یعنی والدین کی غیر حاضری کوئی اتنی بڑی بات نہیں سمجھی گئی۔
ایسکس پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ عدالت میں ملزمہ کے تاثرات کسی چالاق قاتل کی مانند تھے۔ ہماری تفتیش کے دوران ہم نے بتایا کہ کیسے انھوں نے جھوٹ بولے، دھوکہ اور فراڈ کیا۔ یہ حیران کن معاملہ ہے جس میں کئی جھوٹ بولے گئے۔
وہ کہتے ہیں کہ ورجینیا نے ساری زندگی اپنے والدین کی اچھی عادات کا فائدہ اٹھایا۔ اپنے والدین کو قتل کر کے انہوں نے ہر کسی سے جھوٹ بولا۔
انھوں نے مزید کہا کہ وہ ذہین اور چالاق شخص ہیں جس نے بے دردی سے والدین کا قتل کیا۔ انھوں نے اپنے والدین کے بارے میں نہیں سوچا اور نہ ہی ان لوگوں کے بارے میں جو آج تک اس صدمے میں ہیں۔
Comments are closed on this story.