اسرائیلی حملوں سے بھارتی فوجیوں کی زندگی کو خطرات لاحق
بھارت نے جنوبی لبنان پر اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں کے باعث اپنے 600 فوجیوں کی سلامتی کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ بھارتی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ جنوبی لبنان میں 120 کلومیٹر کی سرحدی پٹی کے بلو لائن میں اقوام متحدہ کی عبوری امن فوج تعینات ہے جس میں 600 بھارتی فوجی بھی ہیں۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے کئی حملوں میں اقوام متحدہ کی امن فوج کی تنصیبات اور نگراں ٹاورز کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ جمعہ کو اسرائیل کے مکراوا ٹینک سے داغے جانے والے گولے کی زد میں آکر امن فوج کے دو سپاہی زخمی ہوگئے۔ انہیں اسپتال پہنچادیا گیا ہے۔
بھارت میں اسرائیل کے سفیر ریوون آزر نے کہا ہے کہ حزب اللہ کے بہت سے کارکن اسرائیلی فوج پر حملوں کے لیے اقوامِ متحدہ کی چوکیوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
امن فوج کے نگراں ٹاورز کو بھی اسرائیلی فوج نے کئی بار نشانہ بنایا ہے کیونکہ وہاں سے حزب اللہ کے کارکن آڑ لے کر اسرائیلی فوج پر حملے کر رہے ہیں۔
اسرائیلی سفیر کا کہنا ہے کہ چند دنوں میں حملے بڑھ گئے ہیں اس لیے اسرائیلی فوج کو بہت زیادہ کارروائیاں کرنا پڑ رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کے کئی تنصیبات سے بھی حملے ہوئے ہیں۔ یہی سبب ہے کہ جوابی کارروائیوں میں امن فوج کی تنصیبات بھی نشانہ بنی ہیں۔ ریوون آزر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اسرائیل اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی کسی تنصیب کو نشانہ نہ بنایا جائے تاہم اگر حزب اللہ کے کارکن کسی ایسی تنصیب کی آڑ لیں گے تو معاملات کو سنبھالنا مشکل ہوجائے گا۔
Comments are closed on this story.