Aaj News

جمعرات, اکتوبر 10, 2024  
07 Rabi Al-Akhar 1446  

27 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط سفر کا محض آغاز ہے، سعودی وزیر سرمایہ کاری کی وزیراعظم سے گفتگو

پاکستانی اور سعودی کاروباری برادریوں کے درمیان بات چیت نے نئی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی ہے، وزیراعظم
اپ ڈیٹ 10 اکتوبر 2024 09:57pm

سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری خالد عبدالعزیز الفالح نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ جن 27 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہورہے ہیں یہ سفر کا محض ایک آغاز ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان سیمی کنڈکٹرز کی تیاری کیلئے یادداشت پر بھی دستخط ہوئے، ٹیکسٹائل کے شعبے، تعمیراتی شعبے، ٹرانسپورٹ، توانائی، پٹرولیم اور سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے تعاون پر بھی اتفاق ہوا۔

وزیراعظم سے سعودی عرب کے وزیر برائے سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے آج اسلام آباد میں ملاقات کی، شہباز شریف نے سعودی وزیر سرمایہ کاری اور ان کے وفد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا۔

سعودی وزیر سرمایہ کاری نے پاکستان میں خاص طور پر کان کنی، زراعت، فوڈ سیکیورٹی، انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو میں اضافے کے حوالے سے سعودی عرب کے عزم کا اعادہ کیا۔

سعودی وزیر سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دہائیوں پر محیط برادرانہ تعلقات ہیں جو ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی وزیر کا یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے شعبوں میں وسیع تر تعاون مزید مضبوط ہوگا۔

وزیراعظم نے سعودی وزیر سرمایہ کاری کو ہلال پاکستان ایوارڈ ملنے پر مبارکباد پیش کی جو پاکستان سعودی تعلقات کو آگے بڑھانے میں ان کی شاندار خدمات کا اعتراف ہے۔

انہوں نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے پاکستان سعودی بزنس فورم میں ہونے والی نتیجہ خیز بات چیت پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی اور سعودی کاروباری برادریوں کے درمیان بات چیت نے نئی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی ہے، اور کہا کہ پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے سعودی عرب کے عزم کو اجاگر کیا ہے۔

وزیراعظم نے سعودی عرب کے اپنے حالیہ دوروں اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کا ذکر کیا اور کہا کہ سعودی وزیر کا یہ دورہ 6 ماہ کے اندر تیسرا اعلیٰ سطحی دورہ ہے جو دو طرفہ تعلقات میں بڑھتی ہوئی رفتار کا ثبوت ہے۔

وزیراعظم نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے ذریعے ہونے والی پیش رفت پر بھی روشنی ڈالی، جو پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو تیز کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

وزیراعظم نے سعودی عرب کو حکومت کے نجکاری پروگرام سے آگاہ کیا اور سعودی عرب کو پاکستان کے ایوی ایشن کے شعبے خصوصاً پاکستان کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ میں میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی۔

وزیراعظم نے سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت بالخصوص علاقائی اور عالمی چیلنجز کے حوالے سے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے سعودی عرب کے ویژن 2030 کی حمایت سمیت دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) میں فلسطین، کشمیر اور اسلامو فوبیا جیسے معاملات پر سعودی عرب کے موقف کے حوالے سے سعودی عرب کی قیادت کی تعریف کی۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستانی تارکین وطن دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار کررہے ہیں۔

ملاقات میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر اور وفاقی وزیر بھی موجود تھے۔

پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب

بعدازاں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں وزیراعظم شہبازشریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کےساتھ تعاون کے معاہدے نئی پیشرفت ہیں، ہم 2 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ سعودی وفد کا دورہ پاکستان اہمیت کا حامل ہے، سعودی ولی عہد پاکستان کی ترقی میں دلچسپی رکھتے ہیں، وقت کے ساتھ دونوں ممالک کی شراکت داری مزید مستحکم ہوگی، ہم معاہدوں پر عملدرآمد کیلئے تمام اقدامات یقینی بنائیں گے، دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی روابط مزید بڑھیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ابھی آئی ایم ایف پروگرام لیا ہے جو امید ہے آخری ہوگا، سعودی مدد کے بغیر یہ پروگرام ملنا مشکل تھا، پروگرام کیلئے سعودی عرب، چین اور یواےای کے مشکور ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات کی بدولت اقتصادی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں، مہنگائی 44 ماہ کی کم ترین سطح پر ہے۔

Saudi Investment Minister

Saudi Delegation meet Prime Minister