وہ شہر جہاں گٹر کے پانی کو پینے کے قابل بنایا جاتا ہے
آج کی دنیا میں پینے کے صاف پانی کی قلت ایک بنیادی مسئلہ ہے۔ اس مسئلے نے کئی ملکوں کو جکڑ رکھا ہے۔ بعض پس ماندہ ممالک میں پینے کے صاف پانی سے محروم افراد کی تعداد اِتنی زیادہ ہے کہ یقین نہیں آتا۔ انہیں اپنے طور پر پینے کے پانی کا اہتمام کرنا پڑتا ہے۔ بعض دیہی علاقوں میں لوگ میلوں سفر کرکے پینے کے پانی کا انتظام کرتے ہیں۔
دوسری بہت سی چیزوں کی طرح ری سائیکلنگ کا تصور پانی کے معاملے میں بھی رو بہ عمل ہے۔ سنگاپور بھی ایک ایسا ہی شہر ہے جہاں پینے کے پانی کی فراہمی بہتر رکھنے کے لیے گندے پانے کو ری سائیکل کرکے دوبارہ پینے کے قابل بنایا جاتا ہے۔
سنگاپور جزیرے پر مبنی ریاست ہے۔ یہ ایک بڑا شہر ہے جہاں پینے کے پانی کی قلت نمایاں ہے۔ دنیا بھر میں جہاں جہاں پینے کے پانی کا بحران شدید تر ہے اُن مقامات میں سنگاپور نمایاں ہے۔
دنیا بھر میں آلودگی بنیادی مسئلہ ہے جس کے ہاتھوں موسموں کے پیٹرن تبدیل ہو رہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں کہیں بہت زیادہ خشک سالی ہے تو کہیں بہت زیادہ بارشیں۔ کہیں لوگ پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں اور کہیں لوگ سیلابی ریلوں کے ہاتھوں زندگی سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کا ایک موثر حل یہ ہے کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے شعبے میں اسمارٹ سرمایہ کاری کی جائے اور گندے پانی کی نکاسی کے معاملات کو درست کیا جائے۔
سنگاپور گندے پانی کی ٹریٹمنٹ اور فلٹریشن کے جدید تری طریقوں سے کام لیتے ہوئے پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائے رکھنے پر غیر معمولی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔
سنگاپور میں چینگی واٹر ریکلیمیشن پلانٹ بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ روزانہ 90 کروڑ لیٹر پانی صاف کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔ یہ اولمپک کے 350 پولز میں سمائے ہوئے پانی کی مقدار کے برابر ہے۔
Comments are closed on this story.