یوکرین کیلئے لڑنے پر روس میں 72 سالہ امریکی بزرگ کو سزا
روس میں ایک معمر امریکی شہری کو یوکرین کی طرف سے لڑنے پر 6 سال 10 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ 72 سالہ اسٹیون جیمز ہبرڈ کے بارے میں اہلِ خانہ کا گمان ہے کہ اُس سے اعترافِ جرم بزور کروایا گیا ہے۔
روسی عدالت نے بند دروازے کے پیچھے سماعت کی۔ اسٹیفن جیمز ہبرڈ پر رضاکار کی حیثیت سے یوکرین میں روسی فوج کے خلاف لڑنے کا الزام تھا۔
تفتیش کاروں نے بتایا کہ اسٹیفن جیمز ہبرڈ کا تعلق مشیگن سے ہے۔ وہ 2014 سے یوکرین کے مشرقی شہر اِزیُم میں مقیم تھا۔ وہاں اسے یوکرینین ٹیریٹوریل ڈیفینس یونٹ کی طرف لڑنے کے لیے ماہانہ ایک ہزار ڈالر ادا کیے جاتے تھے۔
ہبرڈ کو تربیت دینے کے بعد اسلحہ اور گولا بارود بھی دیا گیا۔ اس نے فوری 2022 میں اپنے آپ کو رجسٹر کروایا تھا۔ اُسی ماہ روس نے یوکرین پر لشکر کشی کی تھی۔ اُسے 2 اپریل 2022 کو روسی فوجیوں نے پکڑ لیا تھا۔
روسی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ عدالتی کارروائی کے دوران اسٹیفن جیمز ہبرڈ نے اعترافِ جرم کرلیا تھا۔ گزشتہ ماہ ہبرڈ کی بہن پیٹریشیا ہبرڈ فاکس نے ایک رشتہ دار کے ساتھ مل کئی انٹرویوز میں یہ بات کہی کہ اُسے اعترافِ جرم پر شک ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ ہبرڈ تو روس نواز تصورات کا حامل تھا۔ وہ روس کے خلاف ہتھیار کیونکر اٹھا سکتا ہے۔
Comments are closed on this story.