18 سال قبل قتل کی گئی لڑکی کو دوبارہ زندہ کرنے پر اہل خانہ ٹیکنالوجی کمپنی پر برہم
حال ہی میں مصنوعی ذہانت پر مبنی شخصیات (AI personalities) بنانے کے لیے ڈیزائن کئے گئے ”کیریکٹر اے آئی“ (Character.ai) نامی ایک پلیٹ فارم نے تنازعہ کھڑا کردیا ہے، اس چیٹ بوٹ نے ایک ایسی لڑکی کو زندہ کردیا جسے 18 برس پہلے قتل کیا جاچکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق آنجہانی لڑکی کے والد ڈریو کریسینٹ کو ایک صبح اچانک گوگل الرٹ موصول ہوا جسے دیکھ کر انہیں حیرت کا شدید دھچکا لگا۔
انہوں نے اپنی آنجہانی بیٹی جینیفر این کو ایک اے آئی چیٹ بوٹ کی شکل میں دیکھا جسے 18 برس قبل 2006 میں اس کے ایکس بوائے فرینڈ نے بےدردی سے قتل کر دیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈریو کریسنٹ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ 18 سال قبل قتل ہونے والی ان کی بیٹی جینیفر این کے نام اور تصویر کا استعمال کرتے ہوئے ایک مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی چیٹ بوٹ بنایا گیا تھا۔
کیا مردے دوبارہ زندہ ہو سکیں گے؟ادویاء ساز کمپنی کا انوکھا دعویٰ
جینیفر کو اس کے سابق بوائے فرینڈ نے اُس وقت مار ڈالا تھا جب وہ ہائی اسکول میں زیرتعلیم تھی، اور تب سے اس کے والد ڈریو کریسنٹ نے اپنی بیٹی کی یاد میں نوجوان جوڑوں کی ڈیٹنگ کے دوران پُرتشدد رویوں کے حوالے سے شعور بیدار کرنے کے لیے ایک آگہی مہم شروع کر رکھی تھی۔
ڈریو کریسنٹ نے ایک چیٹ بوٹ دیکھا جس نے جینیفر این کا نام اور تصویر لگا رکھی تھی، اس چیٹ بوٹ نے خود کو ایک دوستانہ رویے اور معلومات سے بھرپور اے آئی چیٹ بوٹ کے طور پر پیش کیا جو مختلف موضوعات پر سوالات کے جوابات دے سکتا ہے۔
اس چیٹ بوٹ کے تعارف میں ’ماہرِ صحافت‘ درج تھا اور ریفرنس میں اس کے چچا برائن کریسنٹ کا نام درج تھا جوکہ ویڈیو گیم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے ایک معروف صحافی ہیں۔
ڈریو کریسنٹ کے لیے اس چیٹ بوٹ نے ان کی بیٹی کی موت کے دردناک صدمے کو دوبارہ تازہ کردیا، اس چیٹ بوٹ کی موجودگی انکے علم میں آںے سے قبل مختلف آن لائن صارفین کیجانب سے اس چیٹ بوٹ کو کم از کم 69 مختلف چیٹس میں استعمال کیا جا چکا تھا، جس نے ڈریو کریسنٹ کو مزید دکھی کردیا۔
انہیں بالکل اندازہ نہیں تھا کہ یہ چیٹ بوٹ کِس نے بنایا ہے، انہوں نے کسٹمر سپورٹ کے ذریعے Character.ai انتظامیہ سے رجوع کیا اور مطالبہ کیا کہ اس چیٹ بوٹ کو ہٹایا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ آئندہ ان کی بیٹی کے نام یا تشبیہ کا استعمال کرتے ہوئے مزید کوئی چیٹ بوٹس نہ بنائے جائیں۔
ان کے بھائی برائن نے بھی اس واقعے پر اظہارِ مذمت کرتے ہوئے پوسٹ لکھی، Character.ai نے چند گھنٹوں کے اندر برائن کی پوسٹ پر اعلانیہ ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’جینیفر این چیٹ بوٹ کو حذف کردیا گیا ہے، ایسا چیٹ بوٹ بنانا ہماری پالیسیوں کی سراسر خلاف ورزی ہے جن کے تحت حقیقی لوگوں کی نقالی پر سختی سے پابندی عائد ہے‘۔
سائنس دانوں نے زندگی اور موت کے بیچ تیسری حالت دریافت کرلی
انتظامیہ کے اِس ردعمل کے باوجود ڈریو کریسنٹ اِس واقعے پر شدید صدمے میں ہیں، انہوں نے کمپنی سے درخواست کی ہے کہ وہ تمام ڈیٹا فراہم کریں کہ آخر ان کی آنجہانی بیٹی کے نام پر یہ چیٹ بوٹ بنایا کس نے تھا۔
Comments are closed on this story.