Aaj News

پیر, اکتوبر 07, 2024  
03 Rabi Al-Akhar 1446  

مذہبی منافرت پھیلانے پر پنڈت سمیت 47 انتہا پسند ہندوؤں پر مقدمہ

اتر پردیش کے ضلع شاملی میں گزشتہ اتوار کو جلسے میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کی تھی۔
شائع 07 اکتوبر 2024 04:44pm

بھارت کی ریاست اتر پردیش میں مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں ایک مندر کے مہنت سمیت 47 انتہا پسند ہندوؤں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

سوامی یش ویر پر الزام ہے کہ انہوں نے 29 ستمبر کو ضلع شاملی میں ایک اجمتاع کے دوران مسلمانوں کے خلاف جذبات بھڑکانے کی کوشش کی اور اسلامی تعلیمات کے خلاف توہین آمیز ریمارکس دیے۔

اس جلسے میں کئی مقررین نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف انتہائی توہین آمیز باتیں کہیں اور نعرے بازی بھی کی۔ یہ اجتماع مندروں کے نزدیک واقع ایسے ہوٹلوں کو بند کرانے کے لیے منعقد کیا گیا جہاں گوشت سے بنی ہوئی چیزیں پیش کی جاتی ہیں۔

سوامی یش ویر ہی نے لوگون کو اس بات پر اُکسایا تھا کہ وہ ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کے مالکان سے مطالبہ کریں کہ وہ اپنے اور اپنے ملازمین کے ناموں کی تختیاں باہر آویزاں کریں۔

47 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کیے جانے پر انتہا پسند ہندوؤں نے شدید ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ 10 اکتوبر کو ضلع بھر میں مظاہرے کیے جائیں گے۔

یاد رہے کہ دو دن قبل بھارت ریاست تلنگانا کے دارالحکومت حیدرآباد دکن میں بھی ایک پنڈت نے نفرت انگیز تقریر کی تھی جس پر پارلیمنٹ کے رکن اور آل انڈیا مجلسِ اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے مقامی انتظامیہ اور پولیس کمشنر سے رابطہ کرکے ایف آر درج کروائی تھی۔

Uttar Pradesh

Hate speech

CASE AGAINST HINDUS

SWAMI YASHVIR MAHARAJ