Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

غزہ میں بربریت پر عالمی قوتوں کی خاموشی اتنی ہی قابل مذمت ہے جتنے اسرائیلی مظالم، وزیراعظم

پاکستان نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی مدد جاری رکھے گا، شہباز شریف
اپ ڈیٹ 07 اکتوبر 2024 09:35am

وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی مدد جاری رکھے گا، اسرائیلی دہشت گردی پورے خطے کو لپیٹ میں لے رہی ہے، غزہ اس وقت بدترین بمباری کے بعد کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے اور اس پر عالمی قوتوں کی خاموشی اتنی ہی قابل مذمت اور تشویشناک ہے جتنے اسرائیل کے مظالم، تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی عالمی قوتوں نے ریاستی دہشت گردی کا ساتھ دیا تو پوری دنیا کو اس کے نا قابلِ تلافی نقصانات اٹھانا پڑے۔

فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے دن کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مجھ سمیت آج پوری قوم اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا دن منا رہی ہے، 7 اکتوبر کو فلسطینیوں پر اسرائیلی ظلم و بربریت کی نئی لہر کو شروع ہوئے پورا ایک برس بیت چکا. عالمی قوتوں، بین الاقوامی اداروں، سلامتی کونسل کی قرادادوں اور بین الاقوامی عدالت کا تمسخر اڑاتے ہوئے اسرائیل اب تک بچوں، بوڑھوں اور عورتوں سمیت 41 ہزار نہتے فلسطینیوں کا قتل عام، لاکھوں کو زخمی اور بے گھر کر چکا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بچے کھچے بھوک و پیاس سے نڈھال لاکھوں فلسطینی آج بھی آسمان سے برستی بلا اشتعال بمباری کا شکار ہو رہے ہیں. غزہ اس وقت بدترین بمباری کے بعد کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے اور اس پر عالمی قوتوں کی خاموشی اتنی ہی قابل مذمت اور تشویشناک ہے جتنے اسرائیل کے مظالم۔

اپنے پیغام میں شہاز شریف نے مزید کہا کہ اسرائیلی دہشت گردی 7 اکتوبر 2023 سے نہیں بلکہ گزشتہ سات دہائیوں سے جاری ہے. اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی اب نہ صرف غزہ اور فلسطین بلکہ خطے کے دوسرے ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے. تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی ایسی ریاستی دھشت گردی کو روکنے کی بجائے عالمی قوتوں نے اس کا ساتھ دیا تو پوری دنیا کو اس کے نا قابلِ تلافی نقصانات اٹھانا پڑے.

انہوں نے کہ آج کے دن میرا عالمی برادری کو پیغام ہے کہ اسرائیل کے ظلم و ستم اور نسل کشی کو گر نہ روکا گیا تو یہ خطے کے امن کو تباہ کرکے ایسے کشیدہ حالات پیدا کر سکتی ہے جس کے منفی نتائج سے دنیا کا کوئی ملک متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے گا.

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے بانی، حضرتِ قائد اعظم کی پیروی کرتے ہوئے نہ صرف ظلم و جبر اور غیر قانونی غاصبے کی بنیادوں پر کھڑی اسرائیلی ریاست کو تسلیم نہیں کرتا، بلکہ اس کے جبر و استبداد کی بھرپور مذمت کے ساتھ ساتھ اس کے خلاف ہر عالمی فورم پر آواز اٹھانے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے.

شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستانی حکومت اور اس کے عوام کے دل اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں. پاکستان اسرائیلی ظلم و جبر کے شکار نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی مدد جاری رکھے گا.

ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں ہر عالمی فورم پر میں نے تمام ممالک کے سامنے اسرائیل کی جانب سے غزہ اور فلسطین میں جاری نسل کشی کے خلاف بھرپور انداز میں آواز بلند کی، پاکستانی حکومت ایک علیحدہ فلسطینی ریاست، جس کا دار الخلافہ بیت المقدس ہو، کے قیام تک اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان نے نہ صرف اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں تک امداد پہنچائی، بلکہ میڈیکل کے ایسے فلسطینی طلباء جن کی کشیدہ حالات کی بنا پر تعلیم رک گئی ان کو پاکستانی کالجز میں تعلیم کی سہولت یقینی بنا رہا ہے۔

شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اس کڑے وقت میں اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کو اکیلا نہیں چھوڑے گا، آج جب ہم پاکستان میں قومی سطح پر یوم یکجہتیِ فلسطین منا رہے ہیں، میرا پوری دنیا کو یہ پیغام ہے کہ فلسطینیوں کا قتلِ عام روکنے کیلیے عملی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔

فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی

دوسری جانب اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی کو ایک سال مکمل ہوگیا، پاکستانی قوم آج اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا دن منا رہی ہے۔

دوسری جانب فلسطین اور غزہ کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی، آل پارٹیز کانفرنس سہ پہر 3 بجے ایوان صدر اسلام آباد میں ہوگی۔

صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہبازشریف مشترکہ طور پر میزبانی کریں گے، صدر مملکت اور وزیراعظم کی جانب سے دعوت نامے جاری کر دیے گئے۔

واضح رہے کہ حکومتی وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کرکے آج ہونے والی فلسطین کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔

ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار سربراہ ہوں گے، مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر حکومتی اراکین بھی شرکت کریں گے۔

واضح رہے کہ 3 اکتوبر کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 7 اکتوبر کو جماعت اسلامی کے اسرائیل مخالف احتجاج میں شرکت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے خواتین اور بچوں کو شہید کیا جارہا ہے، صورتحال پر پورے پاکستان کو ایک پیج پر ہونا چاہیے۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن سے ملاقات کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمٰن کو امیر جماعت اسلامی بننے پر مبارکباد دیتا ہوں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا تھا کہ جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی ملاقات ہوئی ہے جس میں اس وقت دنیا کا سب اہم مسئلہ اسرائیلی جارحیت ہے، اس کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

اسلام آباد

PM Shehbaz Sharif

solidarity with the palestinian people

solidarity with palestine