Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

اداکارہ یشما گِل کے اہم سوال پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا جواب وائرل

گزشتہ روز گورنر ہاؤس سندھ میں ہونے والے اجتماع میں ڈاکٹر نائیک نے لوگوں کے سوالوں کے جواب دیے
شائع 06 اکتوبر 2024 12:24pm
تصویر اسکرین گریب
تصویر اسکرین گریب

ممتاز عالمی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک سے کراچی کے گورنر ہاؤس میں منعقدہ اجتماع میں پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ یشما گل نے سوال کرلیا۔

خیال رہے ڈاکٹر ذاکر نائیک ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں، کل رات 5 اکتوبر کو انہوں نے گورنر ہاؤس سندھ میں ہونے والے اجتماع کے دوران لیکچر دیا جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی۔

اجتماع میں ڈاکٹر ذاکر نے ہماری زندگی کا مقصد کیا ہے کے عنوان پر تقریر کی جس کے بعد سوال جواب کا سلسلہ شروع ہوا۔

یشما گل نے سوال کرنے سے قبل ان سے مخاطب ہوکر کہا کہ وہ دین اسلام سے دور ہوگئی تھیں جس کے بعد انہوں نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بیانات سنے اور دوبارہ دین کی طرف راغب ہونے میں کامیاب ہوئیں۔

اداکارہ یشما گل نے سب سے پہلے ڈاکٹر ذاکر سے سوال کیا کہ اگر اللہ نے ہماری تقدیر لکھ دی ہے تو ہمارے پاس کیا اختیار ہے؟

یشما گل نے سوال کیا کہ جب اللہ تعالیٰ نے پہلے سے ہی انسان کی تقدیر لکھ دی ہے تو انسان کے اپنے اختیار میں کیا ہے؟، اگر انسان اپنی زندگی میں صحیح یا غلط کام کررہا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہے کیونکہ ہم انسان تو یہی سمجھتے ہیں کہ تقدیر تو پہلے ہی لکھی جا چکی ہے۔

اداکارہ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کو غیب کا علم ہے، اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ انسان نے اپنی زندگی میں کونسے کام کرنے ہیں پھر چاہے وہ کام اچھے ہوں یا برے۔

اُنہوں نے کہا کہ انسان وہ نہیں کرتا جو اللہ تعالیٰ نے اُس کی تقدیر میں لکھ دیا ہے بلکہ اللہ تعالیٰ نے وہ لکھا ہے جو انسان نے کرنا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کو غیب کا علم ہے اور اللہ جانتا ہے کہ فلاں شخص اپنی زندگی میں کس وقت کیا فیصلہ کرے گا۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک نے مثال دی کہ ایک شخص ایک چوراہے پر کھڑا ہے، وہاں سے چار مختلف راستے نکل رہے ہیں تو اللہ تعالیٰ نے اُس کی تقدیر میں وہ راستہ لکھا ہے جو اُس انسان نے اُس وقت اپنی سوچ سے چُنا یعنی وہ راستہ اللہ تعالیٰ نے نہیں چُنا بلکہ انسان نے خود اپنے لیے اُس راستے کا انتخاب کیا۔

Yashma Gill

doctor zakir naik

religious scholar