زیادتی کے بعد قتل ہونے والی جونیر ڈاکٹر کا مجسمہ نصب کرنے پر ہنگامہ
بھارت کی ریاست مغربی بنگال کے آر جے کار کالج میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی جونیر ڈاکٹر کا مجسمہ کالج کے گارڈن میں نصب کیا گیا ہے جس پر سوشل میڈیا میں ہنگامہ برپا ہوگیا ہے۔
کولکتہ کے کالج میں جونیر ڈاکٹر کو 9 اگست کی شب زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔ کالج کے باغ میں مقتول جونیر ڈاکٹر کا جو مجسمہ نصب کیا گیا ہے اس میں اس مظلوم ڈاکٹر کو زیادتی کی حالت میں شور مچاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر بہت سے لوگوں نے اس مجسمے کے حوالے سے انتہائی شدید ردِعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کالج کی حدود سے یہ مجسمہ فوری طور پر نکال کر پھینک دیا جائے۔
سوشل میڈیا پر بہت سے لوگوں نے کہا ہے کہ ایک گھناؤنی واردات ہوئی اور اب اس کے حوالے سے تحقیقات بھی کی جارہی ہے، نامزد ملزم کو گرفتار بھی کیا جاچکا ہے، عدالت اپنے حصے کا کام کر رہی ہے مگر کچھ لوگ اپنے مذموم مقاصد کے لیے اس کیس کو اُچھال کر مقتول ڈاکٹر کو تماشا بنارہے ہیں۔
خاتون ڈاکٹر کو نائٹ شفٹ میں قتل کیا گیا تھا۔ مغربی بنگال کی حکومت نے فوری اقدامات کرتے ہوئے سرکاری کالجوں اور اسپتالوں میں لیڈی ڈاکٹرز کی نائٹ شفٹ ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔ مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کی حکومت ہے جو بھارتیہ جنتا پارٹی کی کٹر مخالف ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے میڈیکل کمیونٹی کو اُکساکر صرف ترنمول کانگریس کے خلاف نہیں بلکہ ہر اُن تمام اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کھڑا کردیا ہے جو ریاستی حکومتیں چلا رہی ہیں۔
Comments are closed on this story.