Aaj News

جمعرات, اکتوبر 03, 2024  
29 Rabi ul Awal 1446  

چیف جسٹس سے عدالت میں بدتمیزی کرنے والا پی ٹی آئی کا وکیل گرفتار

پولیس نے مصطفین کاظمی کو پہلے گلے لگا کر مصافحہ کیا اور پھر گرفتار کیا
شائع 03 اکتوبر 2024 07:07pm

چیف جسٹس پاکستان سے عدالت میں بدتمیزی کرنے والے وکیل کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

گزشتہ روز چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ سے تلخ جملوں کا تبادلہ کرنے والے وکیل مصطفین کاظمی کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔

سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے نظر ثانی کیس کی سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے وکیل مصطفین کاظمی نے کمرہ عدالت میں پہنچ کر لارجر بینچ کو دھمکی دے دی اور کہا کہ باہر 500 وکیل کھڑے ہیں دیکھتا ہوں پی ٹی آئی کے خلاف یہ بینچ کیسے فیصلہ دیتا ہے؟ جس کے بعد عدالت عظمیٰ میں چیف جسٹس اور وکیل طیب مصطفین کاظمی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکیل طیب مصطفین کاظمی اشتعال کا شکار ہوگئے اور انہوں نے فیصلہ پی ٹی آئی کے خلاف آنے پر پانچ رکنی لارجر بینچ کو سنگین نتائج کی دھمکی دے دی۔

طیب مصطفین کاظمی نے کہا کہ 5 رکنی لارجربنچ غیرآئینی ہے، باہر 500 وکیل کھڑے ہیں، دیکھتے ہیں کیسے ہمارے خلاف فیصلہ دیتے ہیں۔ جس پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ آپ کے اس رویے سے جو تھوڑی بہت ہمدردی تھی بھی ختم ہوگئی۔

’سیاسی جماعتیں جج کے ماتحت نہیں، جج کون ہوتا ہے کہنے والا کہ کوئی رکن منحرف ہوا؟ یہ جماعت کے سربراہ کا اختیار ہے‘

چیف جسٹس نے سول کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکاروں کو وکیل کو کمرہ عدالت سے باہر نکالنے کا حکم دے دیا، اور آج انہیں گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس نے مصطفین کاظمی کو پہلے گلے لگا کر مصافحہ کیا اور پھر گرفتار کیا۔

پولیس نے مصطفین کاظمی کو تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کردیا ہے۔

Chief Justice Qazi Faez Isa

pti lawyer

Mustafeen Kazmi