بلاول نے آئینی ترامیم پر پیپلز پارٹی کا ڈرافٹ وکلا کے سامنے پیش کردیا، صوبوں میں آئینی عدالت کی تجویز
پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہم ایسی آئینی عدالت بنانا چاہتے ہیں جہاں چاروں صوبوں کی نمائندگی ہو۔ انہوں نے آئینی ترامیم پر پیپلز پارٹی کا ڈرافٹ بھی وکلا کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تجویز ہے صوبائی سطح پر بھی آئینی عدالتیں بنائی جائیں۔
بلاول بھٹو نے کوئٹہ میں پیپلز لائرز فورم بلوچستان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کیلئے قربانیاں دیں، ہم پاکستان کو دہشتگردی سے پاک کریں گے۔
آرٹیکل 63 اے کی تشریح کا کیس: عمران خان کے وکیل نے بینچ کی تشکیل پر اعتراض اٹھا دیا
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کوشش ہے بلوچستان کیلئے کچھ کرسکوں، اس وقت ملک میں بہت زیادہ مسائل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئینی عدالت پر صوبوں کو برابری کی نمائندگی کی تجویز نواز شریف نے نہیں دی تھی، عدلیہ میں اصلاحات بینظیر کا بھی وعدہ تھا، ہم چاہتے ہیں کہ عدلیہ کی اصلاحات مشاورت سے ہوں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم ایسی آئینی عدالت بنانا چاہتے ہیں جہاں چاروں صوبوں کی نمائندگی ہو، عدلیہ کے حوالے سے پیپلز پارٹی کا اپنا تجربہ ہے، صوبائی سطح پر بھی آئینی عدالت بننا ضروری ہے، صوبائی سطح پر فوری انصاف کیلئے یہ قدم ضروری ہے، جوڈیشل اپوائنٹمنٹ کا طریقہ کار بھی طے کرنا پڑے گا، ہمیں عدالتی اصلاحات کیلئے مشترکہ مسودہ لانا ہے، جوڈیشیل کمیٹی اور پارلیمانی کمیٹی کو ضم کرنا چاہئے، ہماری تجویز ہے کہ ایک پارلیمانی کمیٹی بنائ جائے جہاں اپوزیشن اور حکومت بتائے کہ جج کون بنے گا۔
بلاول نے وکلا کو ہدایت کی کہ ہر ڈسٹرکٹ میں کوآرڈینیشن کے لیے کمیٹی بنائی جائے، پاکستان کا عدالتی نظام دہشتگردی کے متاثرین کو انصاف نہیں دلواسکتا۔
بیرسٹر گوہر کا مولانا فضل الرحمان کو ٹیلی فون، ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو
ان کا مزید کہنا تھا کہ 19ویں ترمیم مان کر حکومت اور پارلیمنٹیرینز نے غلطی کی، اس وقت کہنا چاہئے تھا کہ آپ ہوتے کون ہیں یہ کہنے والے، ہم نے اپنے ہی رولز کے ذریعے پارلیمانی کمیٹی کا اختیار ختم کیا۔
Comments are closed on this story.