تیل، چکنائی یا خون کے دھبوں سے کپڑوں کو ضائع نہیں ہونے دیں، یہ طریقے آزمائیں
ضدی داغ کسی بھی کپڑے کو برباد کر سکتے ہیں ، لیکن کچھ عام گھریلو اشیاء ان سے لڑنے کی طاقت رکھ سکتی ہیں۔
کپڑوں سے تیل اورچکنائی کے داغوں کو ہٹانا مشکل ہے ، لیکن ناممکن نہیں ہے۔ دھبے پر تھوڑا سا کپڑے دھونے کا ڈٹرجنٹ لگائیں اور ٹیگ کی ہدایات کے مطابق کپڑے دھو لیں، یا ضدی داغوں کو دور کرنے کے لئے ڈش صابن اور سفید سرکہ کا امتزاج بھی آزمایا جاسکتاہے۔
بسکٹ چائے آپ کے لئے کیوں نقصان دہ ہے؟
ذیل میں بیان کیا گیا ایک ایسا طریقہ بھی ہے جس میں صرف ڈش صابن اور بیکنگ سوڈا کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور یاد رکھیں، جب تیل اور چکنائی کی بات آتی ہے تو وقت بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہوتا ہے ۔ اس لیے جیسے ہی داغ پڑ جائے اسے فورا دور کریں۔
کپڑوں سے کسی بھی دھبے کو دور کرنے کے لیے سب سے پہلے دھبے پرڈش صابن کے چند قطرے لگائیں۔ صابن کو صاف انگلیوں سے رگڑیں جب تک کہ ڈٹرجنٹ داغ کو مکمل طور پر کوٹنگ نہ کردے۔
اس کے بعد ، صابن پر ایک کھانے کا چمچ بیکنگ سوڈا لگائیں اور اسے کپڑے میں دو منٹ کے لئے اسکرب کریں۔ آپ اس کے لئے نرم برسٹل ٹوتھ برش بھی استعمال کرسکتی ہیں۔
ایک بار جب مرکب پیسٹ بن جائےتو ، محلول اور کپڑے کو ایک گھنٹے کے لئے چھوڑ دیں۔ کپڑے کو سینک میں دھوئیں اور پھر مشین سے دھوئیں۔
کپڑوں سے گھاس کے دھبے ہٹانے کے لیے بھی اسی مرکب کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
کپڑوں سے خون کے دھبے کیسے دور کریں
خون کے دھبے کپڑوں سےآسانی سے نہیں جاتے ہیں۔ اگر دھبہ تازہ ہو تو اسے ہٹانا زیادہ آسان ہے ، لہذا جیسے ہی داغ پڑ جائے اسےجتنی جلدی ممکن ہو دور ہٹانے کی کوشش کریں۔ یا پھر یہ طریقہ آزمائیں۔
داغ نظر آتے ہی داغ دار کپڑے کو سینک میں ٹھنڈے پانی میں بھگو دیں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ پانی ٹھنڈا ہے ، کیونکہ گرم پانی خون کے داغ کوکپڑے میں پکا کردے گا۔
داغ کو ہائیڈروجن پرآکسائڈ (20٪) مرکب (6 حصوں کے ٹھنڈے پانی میں 1 حصہ ہائیڈروجن پرآکسائیڈ) کے ساتھ کوٹ کریں یا بیکنگ سوڈا پیسٹ (2 حصے بیکنگ سوڈا کو 1 حصے پانی میں گھول کر) لگائیں۔
مشین دھونے سے پہلے کپڑے کو ٹھنڈے پانی سے دھو لیں۔
جمےہوئے پسینے کے داغ کیسے ہٹائیں
ایک چوتھائی کپ سفید سرکہ اور ایک کپ پانیکو ملاکر ایک محلول بنائیں۔
پسینے کے دھبے کو اس مرکب میں بھگو دیں یا پورے کپڑے کو ڈبو دیں۔
اسے٣٠ منٹ تک بھگوئے رہنے دیں۔
پھر ٹھنڈے پانی اور مشین سے دھولیں۔
Comments are closed on this story.