معیشت کیلئے اشرافیہ کو قربانی دینےکا وقت ہے، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معیشت کیلئےاشرافیہ کوقربانی دینےکا وقت ہے، ٹیکس بیس بڑھانا ہوگا، عام آدمی قربانی دے رہا ہے، سعودیہ،امارت اورچین کی مدد کے بغیرآئی ایم ایف پروگرام نہ ملتا، سیاسی استحکام کے بغیرمعاشی استحکام نہیں آسکتا۔
لندن میں صحافیوں سے ملاقات کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہماری حکومت نےپاکستان کوڈیفالٹ ہونےسےبچایا، پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، گزشتہ حکومت پاکستان کوڈیفالٹ کی جانب لائی تھی، معیشت کیلئےاشرافیہ کوقربانی دینےکاوقت ہے، سیاسی استحکام کے بغیرمعاشی استحکام نہیں آسکتا۔
آئی ایم ایف کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سعودیہ،امارت اورچین کی مدد کےبغیرآئی ایم ایف پروگرام نہ ملتا، آرمی چیف نےمعاشی ترقی کیلئےذاتی کوششیں کیں آرمی چیف نے برادر ممالک سے آئی ایم ایف پروگرام سےمتعلق بات کی امیدہےکہ یہ آئی ایم ایف کاآخری پروگرام ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ سانحہ 9 مئی ناقابل معافی جرم ہے، سوشل میڈیا پرگھٹیا پراپیگنڈہ ہو رہا ہے، گزشتہ حکومت نے چین کے ساتھ تعلقات تباہ کرنے میں کوئی کسرنہیں چھوڑی ہے مجھ پرالزام ہے کہ چین کے ساتھ برطانوی این سی اے نے دو سال چھان بین کے بعد کلین چٹ دی معاہدے میں 45 فیصد کمیشن لیا۔
وزیراعظم نے سوال کیا کہ کون وزیرتھا جس نے کہا تھا کہ پی آئی اے پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں، ہم پی آئی اےکی نجکاری شفاف طریقےسےکریں گے۔
نیویارک میں ملاقاتوں کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ نیویارک میں مختلف ممالک کےسربراہان سےملاقات بہت اچھے ماحول میں ہوئی، دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کے فروغ پربات ہوئی، پاکستانی عوام کی آواز پوری دنیا تک پہنچانےکی کوشش کی ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ فلسطین اورغزہ میں مظالم ڈھائےجارہےہیں فلسطین اورغزہ میں فی الفورجنگ بندی ہوناچاہئے، مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کےمظالم جاری ہیں۔
Comments are closed on this story.