Aaj News

ہفتہ, ستمبر 28, 2024  
24 Rabi ul Awal 1446  

مثالی کامیابی کا سفر، سبزی فروش کا بیٹا حزب اللہ کا سربراہ بنا

حسن نصراللہ 1960 میں پیدا ہوئے، امل ملیشیا کے بعد حزب اللہ میں آئے، 32 سال کی عمر میں کمان سنبھالی
شائع 28 ستمبر 2024 04:42pm
A look at the life of Hezbollah chief Hassan Nasrallah - Aaj News

حزب اللہ ملیشیا کے سربراہ حسن نصراللہ کا تعلق بیروت کے ایک غریب گھرانے سے تھا۔ ان کے والد سبزی فروش تھے۔ حسن نصراللہ 1960 میں لبنان کے دارالحکومت کے جس علاقے میں پیدا ہوئے وہاں کئی نسلوں کے لوگ تھے۔ ان میں فلسطینیوں کے علاوہ دروز کمیونٹی کے لوگ اور آرمینیائی نسل کے آرتھوڈوکس عیسائی بھی شامل تھے۔

حسن نصراللہ کی کنیت ابو ہادی ہے۔ فاطمہ یاسین سے اُن کے پانچ بچوں میں ہادی سب سے بڑے تھے جو 1997 میں اسرائیلی فوج سے مڈبھیڑ میں شہید ہوئے تھے۔ وہ صرف اٹھارہ سال کے تھے۔ حسن نصراللہ کے دیگر چار بچے سلامت ہیں۔

حسن نصراللہ نے لبنان کی مزاحمتی تحریک امل ملیشیا سے بھی تربیت پائی۔ وہ حزب اللہ کے بانی سربراہ عباس الموسوی کے بہت نزدیک تھے۔ عباس الموسوی نے ان کی قائدانہ تربیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔

حسن نصراللہ نے 1992 میں صرف 32 سال کی عمر میں حزب اللہ کی کمان سنبھالی۔ اسرائیل کے خلاف کئی معرکہ آرائیوں کے بدولت اُنہیں ہیرو کا درجہ ملا۔ انہوں نے کئی مواقع پر اسرائیلی فوج کے لیے انتہائی نوعیت کی مشکلات پیدا کیں۔ 2006 کی لبنان جنگ میں انہوں نے اسرائیلی فوج کو شمالی اسرائیل میں خاصا پریشان کیا جس کے بعد اسرائیل کو فضائی دفاعی نظام آئرن ڈوم تیار کرنا پڑا۔

حسن نے 2006 کے بعد سے روپوشی اختیار کر رکھی تھی۔ وہ منظرِعام پر آنے سے گریز کرتے تھے کیونکہ اسرائیلی خفیہ ادارے اور ان کے ایجنٹ ان کے بارے میں سُن گُن لینے کے لیے بے تاب رہا کرتے تھے۔

حسن نصراللہ کا آخری خطاب 19 ستمبر کو جنوبی لبنان میں پیجر دھماکوں کے حوالے سے تھا۔ انہوں نے اسرائیلی فوج اور خفیہ اداروں کی طرف سے کیے گئے پیجر اور واکی ٹاکی دھماکوں کو اعلانِ جنگ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اب حزب اللہ کے ہر رکن اور کارکن کو بھرپور جنگ کی تیاری کرنی چاہیے۔

حسن نصراللہ کو ڈھائی تین عشروں کے دوران لبنان سمیت پوری مشرقِ وسطٰی میں اسرائیل کے خلاف جدوجہد اور مزاحمت کا سب سے بڑا استعارہ سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے کئی موقع پر حزب اللہ کی کمان بھرپور اعتماد سے ساتھ سنبھالی اور اسرائیلی فوج کے لیے مشکلات پیدا کریں۔

ان کی شخصیت نے حماس، جہادِ اسلامی، حوثی ملیشیا اور بہت سے گروپوں کو بھی ابھرنے اور پپنپنے کی تحریک دی۔

حسن نصراللہ نے ابتدائی تعلیم لبنان میں حاصل کی۔ بعد میں عراق کے شہر نجف میں اسلامی علوم کی تعلیم حاصل کی۔ حسن نصراللہ نے 2006 میں اسرائیلی فوج کے خلاف کامیاب لڑائی لڑی جس کے نتیجے میں وہ عالمگیر شہرت کے حامل ٹھہرے۔ حسن نصراللہ ناموس رسالت کے معاملے پر دنیا بھر کے مسلمانوں کی آواز بن کر ابھرے۔

Hasan Nasrullah

SON OF A VEGETABLE VENDOR

AMAL MILITIA

BORN IN BEIRUT

BACKWARD NEIGHBOURHOOD