Aaj News

ہفتہ, ستمبر 28, 2024  
23 Rabi ul Awal 1446  

نان فائلرز کیٹیگری کے خاتمے سے عام آدمی کیسے متاثر ہوگا؟

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نان فائلرزکی کیٹیگری ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا
شائع 28 ستمبر 2024 03:59pm

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نان فائلرزکی کیٹیگری ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس حوالے سے پابندیاں عائد کرنے کا ارادہ بھی ظاہر کیا گیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ابتدائی طور پر 5 اہم پابندیاں شامل ہوں گی، یہ پابندیاں جائیداد کی خریداری، گاڑیوں کی خریداری، بین الاقوامی سفر (مذہبی سفر کے علاوہ)، کرنٹ اکاؤنٹس کھولنے اور میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری پر لگائی جائیں گی۔

نان فائلرز کی کیٹیگری کا خاتمہ، عام آدمی پر کیا اثر پڑے گا؟

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ٹیکس اور گوشوارے جمع کرانے والے لوگوں کی تعداد کم ہے اور ایک بڑا گروپ تاحال ٹیکس نیٹ ورک میں موجود ہی نہیں۔ نان فائلرز کی کیٹیگری کے خاتمے سے ایک عام آدمی کے لیے مشکلات پیدا ہونے کے بارے میں ٹیکس امور کے ماہر ذیشان مرچنٹ نے بتایا کہ اس کا عام عوام پر گہرا اثر پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مشکلات تو پیدا ہوں گی جب پابندیاں لگیں گی جیسا کہ موبائل کی سمز بند ہوئیں تو لوگوں نے ٹیکس اور ریٹرنز جمع کرا کر موبائل فون سمز کو کھلوایا۔

اُن کا مزید کہنا ہے کہ کیش نکالنے اور سرمایہ کاری کے لیے بھی عام آدمی کو پریشانی لاحق ہو گی تاہم ایسے قوانین بنائے جائیں جس میں صرف ایسے افراد ہی ٹارگٹ ہوں جو واقعتاً ٹیکس جمع کرانے کے اہل ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ بزرگ شہری اور نوجوان افراد جن کے بینک اکاونٹس موجود ہیں تاہم وہ دوسروں پر اپنے اخراجات کے لیے انحصار کرتے ہیں کو اس طریقے سے محفوظ رکھا جائے کہ وہ ان پابندیوں کو شکار نہ ہوں۔’

tax

nonfiler