Aaj News

ہفتہ, ستمبر 28, 2024  
23 Rabi ul Awal 1446  

حسن نصر اللہ کے قتل کے دعوؤں سے اسرائیل دستبردار - محفوظ مقام پر ہیں، ایرانی میڈیا

معاملے پر ابہام ہے، برطانوی ٹی وی
شائع 28 ستمبر 2024 10:43am

بیروت پر شدید بمباری کے بعد حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو شہید کرنے کے دعوے سے اسرائیلی حکام بظاہر دستبردار ہو گئے ہیں دوسری جانب ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ حسن نصر اللہ ایک محفوظ مقام پر موجود ہیں۔

جمعہ کی شام بیروت کے دیہہ نامی علاقے پر شدید بمباری کے بعد اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے دعوی کیا تھا کہ حسن نصر اللہ شہید ہو گئے۔ برطانوی خبررساں ادارے روئٹرز حزب اللہ کے ذرائع کے حوالے سے خبر دی کہ وہ محفوظ ہیں۔

ایران کے پریس ٹی وی کے مطابق حزب اللہ کی سیکیورٹی زرائع نے اسے بتایا ہے کہ حسن نصر اللہ کو حملے میں کوئی نقصان نہیں پہنچا اور وہ ایک محفوظ مقام پر موجود ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی حکام بھی اپنے دعوے سے پیچھے ہٹتے دکھائی دیتے ہیں۔ یروشلم پوسٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ ماننا بہت مشکل ہے کہ حملے میں حسن نصراللہ بچ گئے ہوں۔ ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی فوج حسن ناصر اللہ کی موت کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

بیروت پر اسرائیلی حملے کے بعد امریکا کا ’حیران کن‘ ردعمل

اسرائیل اب حزب اللہ سربراہ کی موت کا قطعی دعوی نہیں کر رہا۔

برطانیہ کے اسکائی ٹی وی کے مطابق اس معاملے میں ابہام پایا جاتا ہے کیونکہ اسرائیل کی بمباری سے کتنا بڑا علاقہ تباہ ہوا ہے وہاں مرنے والوں کی لاشوں تک پہنچنے کے لیے امدادی کارکنوں کو کافی وقت لگے گا۔

پریس ٹی وی کے مطابق حزب اللہ کی ایک اور اہم رہنما حشام سید الدین بھی حملے میں محفوظ رہے۔ ایران کی تسلیم نیوز ایجنسی کا دعوی ہے کہ اسرائیلی بمباری سے حزب اللہ کے کسی کمانڈر کو نقصان نہیں پہنچا۔

حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر پر اسرائیلی حملے میں حسن نصر اللہ کی بیٹی شہید؟

اسرائیلی حکام کے مطابق حزب اللہ کے کمانڈ سینٹرز بیروت میں رہائشی عمارتوں کے نیچے قائم تھے۔۔ اسرائیل کے ایف 35 طیاروں نے جمعہ کی شام بیروت کے علاقے پر شدید بمباری کی اور ایک پورا بلاک تباہ کر دیا۔