میک اپ چوری ہونے پر گھر ماتم کدہ بن گیا، باپ کی روداد سن کر ’ہنسی سے‘ آنکھیں نم
خواتین کیلئے میک اپ کتنا اہم ہوتا ہے یہ تو کوئی بتانے والی بات نہیں ہے، کسی خاتون کی ایک لپ اسٹک بھی گم ہوجائے تو ”تانڈَو“ دیکھنے کو ملتا ہے۔ لیکن ہو اگر پوری میک اپ کٹ ہی غائب ہوجائے؟
یہ عظیم سانحہ کراچی کی ایک خاتون کے ساتھ پیش آیا ہے اور پورا گھر ماتم کدہ بنا ہوا ہے۔
فیس بک پر محمود فیاض نامی صارف نے اس سانحے کی تفصیلات شئیر کی ہیں، جس میں انہوں نے واقعے کے بعد اپنے اور اپنی بیٹی کے اوپر گزرے حالات بیان کئے ہیں۔
سوشل میڈیا صارف نے فیس بک پر جاری اپنی ایک پوسٹ میں بتایا کہ ان کی بیٹی کا میک اپ کا سامان ایک آن لائن ٹیکسی میں رہ گیا ہے اور ڈرائیور سے رابطہ نہیں ہو پارہا۔
انہوں نے لکھا، ’اگر کسی کو لگتا ہے کہ میک اپ کا سامان گم ہونا کوئی سانحہ نہیں ہے تو آپ غلط ہیں، مجھے بھی ابھی ایک دو دن میں پتہ چلا ہے کہ (خواتین کے لیے) یہ ایک عظیم حادثہ ہے، جس کے لیے باقاعدہ رویا جاتا ہے، افسوس کیا جاتا ہے‘۔
محمود نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا، ’برسوں سے میچ کی ہوئی لپ اسٹک یا دیگر سامان کے کھو جانے پر جو دکھ ہوتا ہے وہ خواتین ہی سمجھ سکتی ہیں‘۔
انہوں نے لکھا، ’میری مخالف خواتین کی تسلی کے لیے صرف یہ بتا دوں کہ میرے گھر کی خواتین کے لیے بھی میں اتنا ہی برا ہوں،۔ کیونکہ یہ خبر سن کر میں ہنس رہا تھا اور میری بیٹی کی دکھ سے آواز نہیں نکل رہی تھی۔ پھر مجھے کچھ سیانی خواتین نے بتایا کہ یہ ”سانحہ ہوتا ہے“ اس پر ہنستے نہیں ہیں‘۔
محمود فیاض کے مطابق اُن کی ’بیٹی نے بتایا کہ اس کی قریب ترین فرینڈ نے اس خبر پر نہ صرف اپنی بزنس میٹنگ کینسل کر دی بلکہ ایک گھنٹے کال کرکے افسوس کا اظہار بھی کیا اور تسلی دی کہ فکر مت کرو، میرا آدھا میک اپ تم لے لینا اور ہم مل جل کر مزید چیزیں پوری کر لیں گے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں نے اپنی بیٹی سے یہ ضرور کہا کہ آپ خوش قسمت ہو ایک لڑکی آپ سے میک اپ شئیر کر رہی ہے، ورنہ لڑکیاں اپنی فرینڈز کو ضرورت پڑنے پر اپنا خون تو دے سکتی ہیں میک اپ نہیں‘۔
پوسٹ کے کمنٹ سیکشن میں خواتین نے متاثرہ خاتون کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
جبکہ ایک صارف نے کہا شکر کریں کراچی میں رہتے ہوئے صرف میک اپ کا سامان گیا موبائل نہیں۔
اکثر سوشل میڈیا صارفین نے مشزورہ دیا کہ وہ میک اپ کی بازیابی کیلئے آن لائن ٹیکسی سروس کی ہیلپ لائن سے رجوع کریں۔
Comments are closed on this story.