محمد عباس نے چئیرمین پی سی بی سے کال پر ہونے والی گفتگو بتا دی
ٹیسٹ کرکٹر محمد عباس کو قومی ٹیم سے باہر ہوئے کئی ماہ گزر گئے، لیکن انہیں آج تک اس بات کا علم نہیں ہوا کہ وہ ٹیم سے ڈراپ کیوں کیے گئے۔
اس حوالے سے محمد عباس کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کی تاریخ میں تیز ترین 50 وکٹیں حاصل کرنے والا فاسٹ بولر ہوں لیکن قومی ٹیم سے ڈراپ کیوں کیا اس کا جواب پی سی بی سلیکشن کمیٹی ہی دے سکتی ہے۔
پی سی بی نے وقار یونس کی بطور ایڈوائزر چیئرمین تقرری کی تصدیق کردی
محمد عباس کا نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں کہنا تھا کہ مجھے قومی ٹیسٹ اسکواڈ سے ڈراپ کیا لیکن آگے کیا کرنا ہے یہ نہیں بتایا، ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کو ورک لوڈ کے حوالے سے پلان بتاتے ہیں۔
ٹیسٹ کرکٹر کا مزید کہنا تھا کہ ڈراپ ہونے کے بعد چیئرمین پی سی بی نے کال کر کے کہا آپ کی بولنگ کی رفتار کم ہوگئی ہے، کبھی 140 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے بولنگ نہیں کی، ہمیشہ سیم بولر تھا، سابق آسٹریلوی فاسٹ بولر گلین میک گرا اور محمدآصف 145 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے بولنگ نہیں کرواتے تھے۔
محمد عباس نے ٹیسٹ کرکٹ کو اہمیت دیتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ پاکستان کو زیادہ ٹیسٹ میچز دیے جائیں، ریڈ بال کرکٹ سے کھلاڑیوں کی فٹنس کا اندازہ ہوتا ہے۔ مگر پاکستانی کھلاڑیوں نے ریڈبال کرکٹ بھی کم کھیلی ہوئی ہے۔
Comments are closed on this story.