اسرائیل نے غزہ سے الجزیرہ کی نشریات بند کروادیں، عملے کو کیمروں سمیت نکل جانے کا حکم
صہیونی فوجیوں نے ہفتے کو رات گئے غزہ سٹی میں قطر کے میڈیا آؤٹ لیٹ الجزیرہ کے دفتر پر دھاوا بول کر عملے کو ہراساں کیا اور کیمرے، کمپیوٹر اور دیگر سامان لے کر وہاں سے نکل جانے کا حکم دیا۔ نقاب پوش اسرائیلی فوجی لائیو ٹرانسمیشن کے دوران الجزیرہ کے دفتر میں گھس آئے اور ٹرانسمیشن رکوا دی۔ غزہ میں الجزیرہ کے دفتر پر اسرائیلیوں فوجیوں نے پہلے بھی حملہ کیا تھا۔
غزہ میں خواتین اور بچوں کے لیے محفوظ ٹھکانوں کا کردار ادا کرنے اسکولوں پر اسرائیلی فوج کے حملے تیز ہوگئے ہیں۔ تازہ ترین حملوں میں 13 بچوں سمیت 30 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
دوسری طرف اسرائیل کے وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے دو دن میں جو کچھ کیا ہے وہ حزب اللہ کے لیے ایک واضح پیغام ہے۔ اگر اُس نے یہ پیغام نہیں سمجھا ہے تو سمجھ جائے گی۔
یاد رہے کہ لبنان کی ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ ملیشیا نے گزشتہ روز اسرائیل کے اندر بہت دور تک راکٹ مارے تھے جس کے نتیجے میں اسرائیل میں ایمرجنسی نافذ کرکے شہریوں کی نقل و حرکت محدود کردی گئی ہے۔
اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے حملوں کے جواب میں بھرپور کارروائی کرتے ہوئے وسطی اور جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے 290 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔ ان کارروائیوں میں حزب اللہ کے 400 سے زائد راکٹ لانچر تباہ کردیے گئے۔
اسرائیل پر مزید حملوں کے خطرے کے پیشِ نظر صہیونی حکومت نے متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ پر رکھا ہے۔ سرحدی علاقوں میں فوج کی نفری بڑھادی گئی ہے۔ حزب اللہ کی طرف سے مزید حملوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
Comments are closed on this story.