غزہ میں ایک اور اسکول پر صہیونی حملہ، 19 خواتین و بچوں سمیت 22 شہید
صہیونی فوج نے ہفتے کو غزہ سٹی کے جنوبی حصے میں ایک اسکول پر راکٹ برسادیے جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 22 افراد شہید ہوئے۔
فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ جس اسکول کو نشانہ بنایا گیا اس میں بے گھر افراد نے پناہ لے رکھی تھی جن میں خواتین اور بچوں کی تعداد زیادہ تھی۔ اسرائیلی فوج کا دعوٰی ہے کہ اسکول کی عمارت میں حماس کا کمانڈ سینٹر قائم تھا جسے نشانہ بنایا گیا۔
حماس نے ایک بیان میں دعوٰی کیا ہے کہ اسکول پر حملے میں جو 22 افراد مارے گئے ان میں 13 خواتین اور 6 بچے تھے۔ عینی شاہد سعید الملاحی نے بتایا کہ خواتین بچوں کے ساتھ اسکول کے میدان میں تھیں۔ بچے کھیل رہے تھے کہ دو راکٹ وہاں آکر پھٹے۔
غزہ کے اسکول، مکانات پر اسرائیلی حملے میں اقوام متحدہ کے 6 ملازمین سمیت 34 افراد شہید
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی جاری کردہ ایک فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لاشیں کمبل میں لپیٹ کر لے جائی گئیں۔ فوٹیج میں اسکول کی تباہ شدہ عمارت بھی دیکھی جاسکتی ہے۔ یہ عمارت اب اِس قابل نہیں رہی کہ اِس میں قیام کیا جاسکے۔ ڈھانچا کسی بھی وقت گرسکتا ہے۔
ایک اور عینی شاہد احمد عظام نے کہا کہ میں نے اسکول میں کسی بھی مرد کو زخمی نہیں تھا۔ شہید اور زخمی ہونے والے بچے تھے یا پھر خواتین۔ احمد عظام نے کہا کہ ہم مر رہے ہیں مگر ہمارے اسلامی پڑوسی صرف تماشا دیکھ رہے ہیں۔ وہ اپنی زندگی میں مست ہیں اور اسرائیل سے پینگیں بڑھانے میں مصروف ہیں۔ مظلوم فلسطینیوں کی مدد کرنے کے لیے مسلم دنیا میں سے کوئی بھی آگے نہیں بڑھ رہا۔
Comments are closed on this story.