Aaj News

ہفتہ, ستمبر 21, 2024  
16 Rabi ul Awal 1446  

ساحل عدیم ایک اور مشکل میں پھنس گئے، ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری

سوشل میڈیا انفلوئینسر نے 'سندھیوں اور پنجابیوں کے درمیان تنازع بھڑکانے' کی کوشش کی، شکایت کنندہ
شائع 21 ستمبر 2024 04:46pm

سوشل میڈیا انفلوئینسر ساحل عدیم کی گرفتاری کے لئے کراچی کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے ہتک عزت کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ (جنوبی) شیر محمد نے یہ وارنٹ کیس کے تفتیشی افسر وقار احمد کی جانب سے ساحل عدیم کے خلاف حتمی چارج شیٹ جمع کرانے کے بعد جاری کیا۔

کچھ عرصہ قبل ساحل عدیم کی ایک پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس میں انہیں سندھی قوم کے خلاف نفرت اور تعصب پر مبنی باتیں کرتے سنا گیا تھا۔ اسی دوران انہوں نے سندھیوں سے متعلق بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سندھی لوگ اپنی بیٹیوں کو شادی سے قبل وڈیروں کے حوالے کرتے ہیں۔

ساحل عدیم کے اس بیان پر ان کے خلاف ملزم کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 153 (مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، 505 (1) (سی) (اُکسانے کا ارادہ) اور 500 (ہتک عزت کی سزا) کے علاوہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 512 (ملزم کی عدم موجودگی میں شواہد ریکارڈ کرنا) کے تحت جرائم کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

لیکن اب سوشل میڈیا انفلوئینسر کی عدم پیشی پر مجسٹریٹ نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ ملزم کو گرفتار کرکے 24 ستمبر کو عدالت میں پیش کیا جائے۔

متنازع بیان، ساحل عدیم ایک اور مشکل کا شکار ہوگئے

ریاستی پراسیکیوٹر عبدالرحمان تھہیم کے مطابق 12 جولائی کو ایڈوکیٹ عبدالفتاح کی شکایت پر ساحل عدیم کے خلاف سٹی کورٹ پولیس اسٹیشن میں ’سندھی کمیونٹی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے‘ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

شکایت کنندہ نے ایف آئی آر میں کہا کہ ساحل عدیم نے ’سندھیوں اور پنجابیوں کے درمیان تنازع بھڑکانے‘ کی کوشش کی۔

’آپ نے سب پر پانی پھیر دیا‘ ساحل عدیم سے معافی کا مطالبہ کرنے والی لڑکی کا ویڈیو بیان جاری

تفتیشی افسر نے مجسٹریٹ کو چارج شیٹ میں مطلع کیا کہ اگرچہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے انہیں کراچی میں مجاز عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن وہ اس کے باوجوددتفتیش میں شامل نہیں ہوئے اور نہ ہی متعلقہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

دوسری جانب ساحل عدیم نے 15 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے 20 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے پر 15 دن کے لیے حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی۔

واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کی قانون ساز ماروی فصیح نے ایک ٹی وی شو مکالمہ کے دوران خواتین کے خلاف مبینہ طور پر توہین آمیز ریمارکس پر ساحل عدیم کے خلاف سندھ اسمبلی سیکرٹریٹ میں قرارداد جمع کرائی تھی۔