Aaj News

ہفتہ, ستمبر 21, 2024  
16 Rabi ul Awal 1446  

اسرائیلی وزیرِاعظم اور وزیرِ دفاع کے قتل کی سازش بے نقاب، یہودی بزنس مین گرفتار

73 سالہ اسرائیلی یہودی مامن کو ٹاسک سونپا گیا، اُس نے ایران اور ترکیہ میں طویل مدت قیام کیا تھا۔
شائع 20 ستمبر 2024 09:30pm

اسرائیلی حکام نے بتایا ہے کہ ایران نے اسرائیل کے ایک یہودی کو وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو، وزیرِ دفاع گیلنٹ یا خفیہ ادارے شِن بیت کے سربراہ بار کو قتل کرنے کا ٹاسک سونپا تھا۔

ٹائمز آف اسرائیل کی ایک رپورٹ کے مطابق 73 سالہ موٹی مامن کو دو بار ایران اسمگل کیا گیا تاکہ وہاں انٹیلی جنس افسران سے ملاقات کرکے معاملات طے کرسکے۔ مامن کو گزشتہ ماہ گرفتار کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا۔ یہ بات اسرائیلی حکام نے 19 ستمبر کو بتائی۔

اسرائیلی کی داخلی انٹیلی جنس ایجنسی شِن بیت اور پولیس نے ایک مشترکہ بیان میں بتایا گیا کہ مامن کو ایرانی حکام نے ٹاسک سونپنے کے ساتھ ساتھ ادائیگی بھی کی۔

کچھ دن قبل اسرائیل نے بتایا تھا کہ حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کے سابق چیف آف اسٹاف موشے یالون سمیت متعدد اعلیٰ فوجی افسران کو قتل کرنے کی بھی سازش کی تھی۔

مامن کا تعلق اسرائیل کے جنوبی شہر ایشکیلون سے ہے۔ شِن بیت سے تفتیش کی تفصیلات جاری کی ہیں۔ مامن بزنس مین ہے اور ترکیہ میں طویل مدت تک قیام کرتا رہا ہے۔ وہاں اُس نے ترک اور ایرانی باشندوں سے کاروباری اور سماجی تعلقات قائم کیے۔

اپریل میں اس نے دو ترک باشندوں آندرے فاروق اسلان اور جنید اسلان کی وساطت سے ایران کے ایک بزنس مین ایڈی سے ملنے پر رضامندی ظاہر کی۔ اس ملاقات کا مقصد بزنس کے بارے میں مشاورت کرنا تھا۔ وہیں تمام معاملات طے پائے۔

PLOT TO KILL NETANYAHU

MOTI MAMAN

TURKIYE AND IRAN

GALLANT