کرناٹک ہائیکورٹ کے جج نے مسلم اکثریتی علاقے کو پاکستان قرار دیدیا
سپریم کورٹ آف انڈیا نے بھارتی ریاست کرناٹک ہائی کورٹ کے سینئر جج کی جانب سے دوران سماعت مسلم اکثریتی علاقے کو ’پاکستان‘ کہنے پر از خود نوٹس لے لیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرناٹکا کے ہائیکورٹ جج وداو یساچار سری شنندا مالک مکان اور کرائے دار کے درمیان تنازع کے ایک کیس کی سماعت کررہے تھے اور ایک موقعہ پر دوران سماعت انہوں نے بنگلورو شہر میں مسلم اکثریتی علاقے کو پاکستان کہہ دیا۔
مذکورہ معاملہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو بھارت کی سپریم کورٹ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے ایک جج کے متنازع ریمارکس کا از خود نوٹس لے لیا۔
سپریم کورٹ کے پانچ رکنی ججوں کے بنچ نے کرناٹک ہائی کورٹ سے اس سلسلے میں رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اور سالیسٹر جنرل سے بھی کہا ہے کہ وہ عدالت کی مدد کریں اور اس معاملے کی سماعت 25 ستمبر تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.