Aaj News

جمعہ, ستمبر 20, 2024  
15 Rabi ul Awal 1446  

صدر کے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس پردستخط، سپریم کورٹ بینچ بنانے کیلئے چیف جسٹس کے اختیارات میں اضافہ

کابینہ نےسرکولیشن سمری کےذریعےآرڈیننس کی منظوری دی تھی
شائع 20 ستمبر 2024 02:16pm

وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کی جانب سے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجرآرڈیننس کی منظور ہونے کے بعد صدر مملکت نے ترمیمی آرڈیننس پر دستخط کردیے جس کے تحت آرڈیننس کے تحت چیف جسٹس آف پاکستان کے اختیارات میں اضافہ ہوجائے گا۔

وزارت قانون نے گزشتہ روز آرڈیننس وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کو بھجوایا تھا، کابینہ نے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجرآرڈیننس منظوری دے دی تھی۔

وفاقی کابینہ نے مسودے کی منظوری سمری سرکولیشن کے ذریعے دی اب پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 پر صدر مملکت نے دستخط کردیے۔

آرڈیننس سے چیف جسٹس کو سپریم کورٹ کے مقدمات مقرر کرنے میں اختیار بڑھ جائیں گے، آرڈیننس کے تحت چیف جسٹس آف پاکستان، سینئر جج اور چیف جسٹس کا مقررکردہ جج کیس سماعت کے لیے مقررکرے گا۔

پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 10-5 سے آئینی قرار، سپریم کورٹ نے تمام درخواستیں مسترد کردیں

’پریکٹس اینڈ پروسیجر فیصلہ ہر جگہ لاگو نہیں ہوگا، 191 کے سیاق وسباق میں دیکھا جائے گا‘

اس سے پہلے قانون میں چیف جسٹس اور 2 سینئر ترین ججوں کا 3 رکنی بینچ مقدمات مقرر کرتا تھا، آرڈیننس کے تحت بینچ عوامی اہمیت اور بنیادی انسانی حقوق کومدنظررکھتے ہوئے مقدمات کو دیکھے گا، ہر کیس کو اس کی باری پر سنا جائے گا، جلد مقرر کرنے پر وجہ بتائی جائے گی۔

آرڈیننس کے مطابق ہر کیس اور اپیل کو ریکارڈ کیا جائے گا اور ٹرانسکرپٹ تیار کیا جائے گا جبکہ تمام ریکارڈنگ اورٹرانسکرپٹ عوام کے لیے دستیاب ہوں گی۔

federal cabinet

اسلام آباد

PM Shehbaz Sharif

Practice and Procedure Amendment Ordinance 2024

Supreme Court Amendment Practice and Procedure Ordinance