Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس عملدرآمد شروع، جسٹس منیب کمیٹی سے باہر

کابینہ نےسرکولیشن سمری کےذریعےآرڈیننس کی منظوری دی تھی، صدر نے دستخط بھی کردیئے
اپ ڈیٹ 20 ستمبر 2024 07:10pm

وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کی جانب سے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجرآرڈیننس کی منظور ہونے کے بعد صدر مملکت نے ترمیمی آرڈیننس پر دستخط کردیے جس کے تحت آرڈیننس کے تحت چیف جسٹس آف پاکستان کے اختیارات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ آرڈیننس پر عمل بھی شروع ہوگیا ہے اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے سپریم کورٹ کے بینچ بنانے کے لیے قائم تین رکنی کمیٹی میں جسٹس منی اختر کی جگہ جسٹس امین الدین کو شامل کرلیا ہے۔

وزارت قانون نے گزشتہ روز آرڈیننس وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کو بھجوایا تھا، کابینہ نے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجرآرڈیننس منظوری دے دی تھی۔

وفاقی کابینہ نے مسودے کی منظوری سمری سرکولیشن کے ذریعے دی اب پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 پر صدر مملکت نے دستخط کردیے۔

آرڈیننس سے چیف جسٹس کو سپریم کورٹ کے مقدمات مقرر کرنے میں اختیار بڑھ جائیں گے، آرڈیننس کے تحت چیف جسٹس آف پاکستان، سینئر جج اور چیف جسٹس کا مقررکردہ جج کیس سماعت کے لیے مقررکرے گا۔

پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 10-5 سے آئینی قرار، سپریم کورٹ نے تمام درخواستیں مسترد کردیں

’پریکٹس اینڈ پروسیجر فیصلہ ہر جگہ لاگو نہیں ہوگا، 191 کے سیاق وسباق میں دیکھا جائے گا‘

اس سے پہلے قانون میں چیف جسٹس اور 2 سینئر ترین ججوں کا 3 رکنی بینچ مقدمات مقرر کرتا تھا، آرڈیننس کے تحت بینچ عوامی اہمیت اور بنیادی انسانی حقوق کومدنظررکھتے ہوئے مقدمات کو دیکھے گا، ہر کیس کو اس کی باری پر سنا جائے گا، جلد مقرر کرنے پر وجہ بتائی جائے گی۔

آرڈیننس کے مطابق ہر کیس اور اپیل کو ریکارڈ کیا جائے گا اور ٹرانسکرپٹ تیار کیا جائے گا جبکہ تمام ریکارڈنگ اورٹرانسکرپٹ عوام کے لیے دستیاب ہوں گی۔

پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس پر عملدرآمد

پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس پر عملدرآمد شروع ہو گیا چیف جسٹس پاکستان نے ججز کمیٹی میں تبدیلی کر دی، جسٹس منیب اختر تین رکنی ججز کمیٹی سے باہر ہوگئے۔

جسٹس منیب اختر کی جگہ پانچویں نمبر والے جج جسٹس امین الدین کو کمیٹی کا حصہ بنا دیا گیا، رجسٹرار سپریم کورٹ نے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔

آرڈر کے مطابق اب کمیٹی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس امین الدین خان پر مشتمل ہوگی۔ اس سے قبل کمیٹی میں جسٹس منیب اختر شامل تھے جن کی جگہ جسٹس امین الدین خان کو شامل کیا گیا ہے۔ تین رکنی ججز کمیٹی بینچز کی تشکیل اور انسانی حقوق کے مقدمات کا جائزہ لیتی ہے۔

federal cabinet

اسلام آباد

PM Shehbaz Sharif

Practice and Procedure Amendment Ordinance 2024

Supreme Court Amendment Practice and Procedure Ordinance