Aaj News

ہفتہ, دسمبر 21, 2024  
18 Jumada Al-Akhirah 1446  

کیا دوران حمل ناریل کا پانی پینے سے بچے کے رنگ پر فرق پڑتا ہے؟

یہ زمانہ قدیم سے صحت سے متعلق کئی حوالوں سے مشہورہے
شائع 20 ستمبر 2024 10:15am

ناریل کا پانی زمانہ قدیم سے صحت سے متعلق کئی حوالوں سے شہرت رکھتا ہے اورلوگ اسکے ذائقے سے قطع نظر کئی مقاصد کے تحت اس کا استعمال کرتےہیں۔ ایک اہم تصورہمارے رواج میں عام ہے کہ دوران حمل اگر ناریل پانی پیا جائے تو اس سے پیدا ہونے والے بچے کی رنگت سفید ہوجاتی ہے۔

مختلف تحقیقاتی مطالعوں سے ثابت ہوتا ہے کہ ناریل کا پانی غذا اور ہائیڈریشن کے اعتبار سے تو اہم ہیں، لیکن رنگت پر اثر ڈالنے کے حوالے سے اس کے کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں۔

ناریل کا پانی پینے سے بچوں کے رنگت پر براہ راست اثر نہیں ہوتا۔ بچے کی رنگت بنیادی طور پر جینیاتی عوامل سے متاثر ہوتی ہے۔ ناریل کا پانی صحت کے لیے فائدہ مند ہے اور یہ ہائیڈریشن میں مدد کرتا ہے، ساتھ ہی ہاضماتی عوامل اوردل کی صحت کے لیےبھی مفید ہے۔ لیکن اس کا بچوں کی جلد کے رنگ پر کوئی خاص اثر نہیں ہے۔

یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ ہر بچے کی رنگت مختلف ہوتی ہے اور یہ قدرتی طور پر مختلف جینیات اور ماحول کے اثرات کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اس کا حمل کے دوران ناریل کے پانی پینے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

صحت

دسترخوان

Women

lifestyle