Aaj News

جمعہ, ستمبر 20, 2024  
15 Rabi ul Awal 1446  

شیخ حسینہ واجد کے حامی اسٹوڈنٹ لیڈر کا بہیمانہ قتل

شمیم احمد کا تعلق سابق حکمراں جماعت عوامی لیگ کے اسٹوڈنٹ ونگ سے تھا۔
شائع 19 ستمبر 2024 09:21pm

بنگلا دیش کی سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد کے حامی اسٹوڈنٹ لیڈر کو ڈھاکا کی جہانگیر نگر یونیورسٹی کے کیمپس میں تشدد کرکے قتل کردیا گیا۔

شمیم احمد کا تعلق عوامی لیگ کے اسٹوڈنٹ ونگ سے تھا اور اس کا قتل جولائی وسط میں طلبہ تحریک کے دوران احتجاج کرنے والوں پر حملوں میں کلیدی کردار ادا کرنے کا نتیجہ ہے۔

پولیس افسر ابو بکر نے اے ایف پی کو بتایا کہ نامعلوم افراد نے شمیم احمد پر بہیمانہ تشدد کرکے اُسے موت کے گھاٹ اتار دیا۔ پولیس افسر نے بتایا کہ پولیس نے اُسے گونو شستھیا اسپتال پہنچایا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا۔

شمیم احمد رواں ماہ نامعلوم افراد کے ہاتھوں قتل ہونے والا عوامی لیگ کا تیسرا اسٹوڈنٹ لیڈر ہے۔ 8 ستمبر کو شمالی شہر راج شاہی میں مشتعل ہجوم نے عبداللہ المسعود کو قتل کردیا تھا۔

عبداللہ المسعود پر بھی طلبہ تحریک کے دوران شیخ حسینہ کے مخالفین کے مقابل احتجاجی مظاہروں کا الزام تھا۔

شیخ حسینہ واجد پر مخالفین کو کچلنے اور انہیں قید میں رکھنے کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر ماورائے عدالت ہلاکتوں کا بھی الزام تھا۔

شیخ حسینہ واجد کے استعفے پر منتج ہونے والی طلبہ تحریک کے دوران چند ہفتوں میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

شیخ حسینہ واجد 6 اگست کو مستعفی ہوکر بھارت فرار ہوئی تھیں۔ ان کے جانےکے بعد ان کی کابینہ کے ارکان اور پارٹی کے سینیر ارکان کو گرفتار کیا جاچکا ہے ان کے دورِ حکومت میں عدلیہ اور مرکزی بینک میں تعینات کیے جانے والوں کی چھٹی ہوچکی ہے۔ شیخ حسینہ کی حکومت سے قربت رکھنے والے کم از کم 25 صحافیوں کو بھی گرفتار کیا جاچکا ہے۔

AWAMI LEAGUE STUDENT LEADER

SHAMIM AHMED

BEATEN TO DEATH