Aaj News

بدھ, نومبر 20, 2024  
17 Jumada Al-Awwal 1446  

بھارت کا ایسا بازار جہاں خواتین بیچی اور کرائے پر لی جاتی ہیں

بازار میں دستیاب کنواری خواتین کی قیمت شادی شدہ خواتین سے زیادہ ہوتی ہے
شائع 17 ستمبر 2024 07:36pm

آپ نے بلغاریہ کی دلہن منڈی کے بارے میں تو سنا ہی ہوگا، جہاں دلہنیں باقاعدہ فروخت کی جاتی ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں بھارت میں بھی ایک بازار ایسا ہے جہاں خواتین کو سامان کی طرح بیچا اور خریدا جاتا ہے۔

بھارت میں ایک طرف جہاں خواتین کے تحفظ اور حقوق پر آئے روز آوازیں اٹھ رہی ہیں وہیں کچھ قدیم رسم و رواج بھی خواتین کیلئے کسی ظلم سے کم نہیں ہیں۔

بھارت کی ایک ایسی ہی روایت ”ڈھڈیچا“ ہے جو ریاست مدھیہ پردیش کے شیو پوری گاؤں میں رائج ہے۔

ڈھڈیچا روایت کے تحت اس گاؤں کے بازار میں خواتین کو اشیا کی طرح خریدا اور بیچا جاتا ہے، اس بازار میں دور دراز سے لوگ خواتین کو کرائے پر لینے کیلئے آتے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق خواتین کو کرائے پر دینے کی مدت کا تعین معاہدے کی شرائط پر کیا جاتا ہے، اس بازار میں آنے والے مرد اپنی پسند کی کسی بھی عورت کو دیکھنے کے بعد اس کی قیمت مقرر کرتے ہیں اور پھر رقم ادا کرنے کے بعد اسے اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اس بازار میں عام طور پر غریب خاندان کے لوگ اپنی خواتین کو فروخت کرنے کیلئے آتے ہیں، تاہم عورت کو صرف جنسی تعلق کیلئے ہی نہیں خریدا جاتا بلکہ مرد اس بازار سے خواتین کو مختلف وجوہات کی بنا پر بھی خریدتے ہیں۔

کچھ افراد فروخت کیلئے پیش خواتین کو اپنے گھروں میں بزرگوں کی خدمت کے لیے خریدتے ہیں جبکہ کچھ ایسے بھی افراد ہیں جو ان خواتین کو بیوی کے طور پر ’کرائے‘ پر لیتے ہیں۔

قابلِ ذکر بات یہ بھی ہے کہ اس بازار میں فروخت کیلئے پیش عورت کو ڈیل سے انکار کرنے کا حق بھی حاصل ہوتا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اس بازار سے فروخت کی جانے والی کسی بھی عورت کے لیے ایک کنٹریکٹ تیار کیا جاتا ہے، اسٹامپ پیپر کی قیمت 10 روپے ہے جبکہ کنٹریکٹ کے ذریعے حاصل ہونے والی عورت کی قیمت 15 ہزار روپے سے شروع ہوتی ہے اور یہ قیمت چند لاکھ تک ہوسکتی ہے۔

رپورٹس کے مطابق اس بازار میں دستیاب کنواری خواتین کی قیمت شادی شدہ خواتین سے زیادہ ہوتی ہے، خریدنے والا مرد ایک عورت کو ایک سال یا چند مہینوں کے لیے کرائے پر لے سکتا ہے۔

india

Madhya Pradesh

Dhadicha

Shiv Puri

Women Selling In India