Aaj News

جمعرات, ستمبر 19, 2024  
14 Rabi ul Awal 1446  

کیا آئینی ترمیم آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کو متاثر کرے گی؟

آرٹیکل 243 میں معمولی تبدیلی کی تجویز دی گئی ہے۔
شائع 17 ستمبر 2024 01:45pm

26 ویں آئینی ترمیم میں چیف جسٹس یا چیف آف آرمی اسٹاف کی مدت ملازمت میں ممکنہ توسیع کے بارے میں بہت سی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ اب جب کہ ترمیم کا مسودہ سامنےآ گیا ہے جس کے بعد اس سوال کا جواب مل سکتا ہے۔

حکومت کے مطابق 26 ویں آئینی ترمیم دراصل عدالتی اصلاحات کے گرد ہے جس میں ایک مکمل طور پر نئی عدالت کا قیام بھی شامل ہے لیکن مجوزہ 54 ترمیم میں سے صرف ایک ترمیم (نمبر 47) ایسی ہے جو سروسز چیفس سے متعلق ہے۔

مجوزہ ترمیم کا مکمل متن حسب ذیل ہے:

آرٹیکل 243 مسلح افواج کے بارے میں ہے۔ اس کی پہلی شق میں کہا گیا کہ مسلح افواج حکومت کے کنٹرول میں ہوں گی جبکہ دوسری شق میں کہا گیا کہ صدر سپریم کمانڈر ہوں گے۔

مزید شقوں میں کہا گیا کہ صدر کے پاس فورسز میں کمیشن دینے کا اختیار ہوگا اور وہ وزیراعظم کے مشورے کی بنیاد پر سروسز چیفس کا تقرر کریں گے۔ اسی آرٹیکل کے تحت صدر کو سروسز چیفس کی تنخواہ اور الاؤنسز کا تعین کرنے کا اختیار ملتا ہے۔

تاہم نئی ترامیم سے تقرری، دوبارہ تقرری، توسیع کے الفاظ آئین میں داخل ہو جائیں گے۔ پہلے متن میں محض تقرریوں کا ذکر ملتا ہے۔

پھر بھی، جو بھی توسیع ہوگی وہ آرمی ایکٹ کی بنیاد پر ہوگی۔ تاہم، پارلیمنٹ کے ایک سادہ ایکٹ کے ذریعے ایکٹ میں کسی بھی وقت ترمیم کی جا سکتی ہے۔