ٹائٹن آبدوز پھٹنے سے پہلے عملے کا آخری پیغام اور نئی تصویر سامنے آگئی
گزشتہ برس جون میں 111 سال قبل ڈوب جانے والے بحری جہاز ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کیلئے بحر اوقیانوس کی گہرائیوں میں جانے والی سب میرین ٹائٹن پھٹنے سے 2 پاکستانی باپ بیٹا سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے، اب اس معاملے پر نئی پیش رفت سامنے آئی ہے۔
ٹائٹن آبدوز کے ملبے کی حالیہ تصاویر بھی جاری کی گئی ہے، اور اس میں ہلاک ہونے والے مسافروں کا آخری پیغام بھی سامنے آگیا ہے۔
ٹائٹن سب مرین گزشتہ برس جون میں کینیڈا کے ساحل سے دور شمالی بحر اوقیانوس میں تباہ ہوگئی تھی۔
کئی ماہ اس آبدوز کے حوالے سے تحقیقات چلتی رہیں اور اب حال ہی میں اس آبدوز میں جاں بحق ہونے والے مسافروں کا آخری پیغام بھی سامنے آگیا ہے۔
بی بی سی کے مطابق تفتیش کاروں نے انکشاف کیا ہے کہ ٹائٹن آبدوز کے اچانک پھٹنے سے قبل عملے کے 5 ارکان ہلاک ہو گئے تھے، ان کا آخری پیغام تھا کہ ’یہاں سب اچھا ہے‘۔
بی بی سی کے مطابق امریکی کوسٹ گارڈ نے اطلاع دی کہ ٹائٹن آبدوز کا آخری رابطہ اس کے معاون جہاز سے ہوا تھا۔ آبدوز جون 2023 میں ٹائٹینک جہاز کے ملبے کو تلاش کرنے کے لیے جا رہی تھی جہاں سمندر کی گہرائی میں جانے کے 2 گھنٹے بعد ہی آبدوز غائب ہوگئی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹائٹن آبدوز کا آخری پیغام صبح دس بج کر 47 منٹ پر گیارہ ہزار فٹ کی گہرائی سے بھیجا گیا تھا۔
امریکی کوسٹ گارڈز نے زیرِ سمندر تباہ ہونے والی ٹائٹن آبدوز کے ملبے کی پہلی تصویر بھی جاری کی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آبدوز کا ٹوٹا ہوا حصہ شمالی بحر اوقیانوس میں نظر آیا، کئی دنوں کی تلاش کے بعد ملبہ ٹائٹن کے مقام سے کئی سو گز کے فاصلے پر پایا گیا۔
Comments are closed on this story.