آئینی ترمیم کیلئے حکومت کے پاس مطلوبہ نمبرز نہیں ہیں، بیرسٹر علی ظفر
آئینی ترمیم کیلئے مطلوبہ ووٹ کے حصول کیلئے حکومت کی پھڑپھڑاہٹ دیکھتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر علی کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس مطلوبہ نمبرز نہیں ہیں، مطلوبہ نمبر ہوتے تو اجلاس ملتوی نہ ہوتا۔
حکومت مجوزہ آئینی ترمیم منظور کرانے کیلئے ایک کے بعد ایک در کھٹکھٹا رہی ہے، لیکن اسے کامیابی نظر نہیں آرہی، حالانکہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس کی نمبر گیم پوری ہے، لیکن اس کے باوجود اسلام آباد میں حکومتی نمائندوں کی اتحادیوں کے گھر آنیاں جانیاں لگی ہوئی ہیں۔ کیونکہ مولانا فضل الرحمان ابھی تم حکومت کے ساتھ کھڑے نظر نہیں آئے ہیں جبکہ اختر مینگل بھی ناراض ہیں۔
حکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترامیم کی تفصیلات منظر عام پر
اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس جب تک نمبر پورے نہیں ہوں گے یہ بل پیش نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا صاحب نے ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے، حکومت مولانا صاحب سے ہی مذاکرات کر رہی ہے، ہمارا وفد بھی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کر رہا ہے۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ اس آئینی ترمیم سے آئین کی موت ہوگی، رات کے اندھیرے میں کی گئی ترامیم سے نقصان ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس سینیٹ میں بھی اکثریت نہیں ہے، کل عدالتی فیصلہ نہ آتا تو حکومت بل پیش کردیتی، عدالتی فیصلے سے حکومت کی مشکلات بڑھ گئی ہیں، نمبر پورے ہیں تو حکومت بل پاس کیوں نہیں کروا لیتی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ابھی تک یہ ہی نہیں پتا کہ ترمیم کیا ہے، ہمیں ترمیم کی ایک شق بھی نہیں پتا۔
Comments are closed on this story.