امریکا سے F-35 طیارے خریدنے کی راہ ہموار نہیں ہوئی، یو اے ای
متحدہ عرب امارات کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ امریکا سے جدید ترین F-35 طیارے خریدنے تو ہیں مگر شاید اِس کا وقت ابھی آیا نہیں۔ اس حوالے سے مشکلات موجود ہیں۔ جن امور کے باعث امریکا سے ڈیل کے لیے مذاکرات کا سلسلہ روکنا پڑا تھا وہ امور برقرار ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے نے گزشتہ روز ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ امریکی صدر منتخب ہونے کی صورت میں 35 ارب ڈالر کے F-35 طیارے خریدنے کے لیے بات چیت پھر شروع کرے گی۔ یہ سودا ڈونلڈ ٹرمپ ہی نے اپنے پہلے عہدِ صدارت کے آخری دنوں میں منسوخ کیا تھا۔
یو اے ای کی حکومت نے بائیڈن انتظامیہ سے بھی بات چیت کی تھی مگر یہ بات چیت ناکام رہی تھی اور 2021 کے بعد اس حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔
یو اے ایک کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا ہے کہ نومبر میں چاہیے کوئی بھی امریکی ایوانِ صدر میں آئے، جدید ترین امریکی طیاروں کی خریداری سے متعلق بات چیت کے دوبارہ شروع ہونے کا امکان نہیں کیونکہ حالات وہی کے وہی ہیں۔
یو اے ای کے افسرِ اعلیٰ نے بتایا کہ تکنیکی مشکلات بھی موجود ہیں اور آپریشنل پابندیاں بھی برقرار ہیں۔ ایسے میں اس بات کی گنجائش کم ہی ہے کہ امریکا سے یہ جدید ترین طیارے حاصل کرنے کے لیے مستقبلِ قریب میں بات چیت ہوسکے گی۔
اگر امریکا نے یو اے ای کو F-35 طیارے فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی تو اسرائیل کے بعد یو اے ای مشرقِ وسطیٰ میں یہ طیارے حاصل کرنے والا دوسرا ملک ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی یو اے ای امریکا سے مسلح ڈرون بھی حاصل کرنا چاہتا ہے۔ یہ ڈرون یو اے ای کی دفاعی صلاحیت کو بڑھانے میں نمایاں کردار ادا کرسکتے ہیں۔
Comments are closed on this story.