غزہ کی صورتحال پر عالمی برادری کی خاموشی سوالیہ نشان ہے، ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ ممتاززہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ غزہ کی صورتحال پر عالمی برادری کی خاموشی سوالیہ نشان ہے، پاکستان غزہ پرجاری اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتا ہے۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان اسرائیلی قابض افواج کی 10 ستمبر کو غزہ کے المواصی کیمپ پر حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے، اسرائیلی قابض افواج نہتے فلسطینیوں کو بربریت کا نشانہ بنارہی ہے، محفوظ پناہ گاہوں میں پناہ گزین فلسطینیوں کو نشانہ بنانا عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے، اسرائیلی فورسز غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کررہی ہیں۔
ممتاززہرا بلوچ نے بتایا کہ پاکستان 7 ستمبر کو شام میں اسرائیل کی جانب سے حملوں کی مذمت کرتا ہے، پاکستان حملوں کو شام کی خودمختاری کی خلاف ورزی سمجھتا ہے، حملوں میں متعدد شہری جاں بحق ہوئے، ہم شامی عوام کے ساتھ ان حملوں پر ہمدردی کرتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید بتایا کہ اسلام آباد میں ایس سی او اور وزارتی کونسل کا اجلاس ہورہا ہے، ایس سی او کانفرنس کے انعقاد کیلئے وزارتی کونسل ایجنڈے پر کام کررہی ہے، ایس سی او وزرائے تجارت اجلاس میں وزراتی سطح کے حکام بشمول نائب وزرا شرکت کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جنوبی ایشیا کا مستقبل امن میں ہی پنہاں ہے، پاکستان ایس سی او کو اہم تنظیم سمجھتا ہے، یہ تنظیم ترقی اور سلامتی کے تناظر میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے آگاہ گیا کہ کہ انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن کے سیکریٹری جنرل گزشتہ روز اسلام آباد پہنچے، آج وہ اسلام آباد میں ایک کانفرنس میں شرکت کریں گے، انہوں نے پاکستان کے میری ٹائم سیکیورٹی کے حوالے سے اعلی معیارات کا اعتراف کیا ہے، کانفرنس کا مقصد سمندری حدود کا تحفظ اوربحری تجارت کا فروغ ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں جاری ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں گرفتار تمام سیاسی رہنماؤں کو رہا کرے اور عالمی برادری کشمیر تنازع اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے میں کردارادا کرے۔
Comments are closed on this story.