Aaj News

جمعرات, دسمبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

پکنک پر آئے بھارتی فوجی افسران کی پٹائی، خاتون ساتھی کا گینگ ریپ

نامعلوم افراد نے فوجی افسران کو مارا پیٹا اور ان کی دو خواتین دوستوں میں سے ایک کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
شائع 12 ستمبر 2024 12:31pm
—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

بھارت میں زیر تربیت خاتون ڈاکٹر کے ریپ کے بعد احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور اب ایک اور خبر منظر عام پر آگئی جس میں نامعلوم افراد نے پکنگ پر آئے دو خاتون دوستوں کے ساتھ دو بھارتی فوجی افسران کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور ایک خاتون کا گینگ ریپ کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق فوجی افسران پر تشدد اور ان کی خاتون دوست کے ریپ کا واقعہ مدھیہ پردیش کے اندور ضلع میں پیش آیا، چاروں افراد پکنک پر نکلے تھے۔ نامعلوم افراد نے فوجی افسران کو مارا پیٹا اور ان کی دو خواتین دوستوں میں سے ایک کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

بڈگونڈا پولیس اسٹیشن کے انچارج لوکندر سنگھ ہیرو نے بتایا کہ مہو چھاؤنی شہر کے انفنٹری اسکول میں ینگ آفیسرز (YO) کورس کے 23 ​​اور 24 سال افسران اپنی دو خواتین دوستوں کے ساتھ پکنک کے لیے نکلے تھے۔

پولیس کے مطابق رات 2 بجے 6-7 لوگوں کا ایک گروپ مہو-مندلیشور روڈ پر پکنک اسپاٹ کے قریب پہنچا اور کار میں بیٹھے ایک افسر اور ایک خاتون دوست کو مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔

ہنگامہ کی آواز سن کر دوسرے افسر اور خاتون جو کہ ایک پہاڑی کی چوٹی پر تھے، موقع پر پہنچ گئے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق حملہ آوروں نے بندوق کی نوک پر کار میں یرغمال بنائے گئے جوڑے کو پکڑ لیا۔

مسلح افراد نے دوسرے افسر سے 10 لاکھ روپے تاوان لانے کو بھی کہا۔ اس کے بعد فوجی افسر مہو میں اپنے سینئرز کو مطلع کیا جنہوں نے پولیس کو آگاہ کیا۔ پولیس کی ایک ٹیم کو علاقے کی طرف روانہ کیا گیا لیکن تب تک حملہ آور علاقے سے فرار ہو چکے تھے۔

فوجی افسروں اور ان کی خواتین دوستوں کو مہو سول اسپتال لایا گیا، جہاں طبی معائنے میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ ایک خاتون کے ساتھ زیادتی کی گئی۔

ٹائمز آف انڈیا نے اطلاع دی ہے کہ واقعہ کے مقدمے میں گینگ ریپ، ڈکیتی، بھتہ خوری سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔

دوسری جانب ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس روپیش دویدی نے دعویٰ کیا کہ اب تک چھ مشتبہ افراد کی شناخت ہو چکی ہے۔ ان میں سے دو کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

india

Indian Army

Rape

Rape Charges