Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

قومی اسمبلی میں مفاہمت کی بات چل پڑی

اختلافات ذاتی دشمنیوں میں تبدیل نہیں ہونے چاہئیں، خواجہ آصف
شائع 11 ستمبر 2024 09:35pm

قومی اسمبلی میں مفاہمت کی بات چل پڑی ، پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر کہتے ہیں ملک و جمہوریت کی خاطر راستے بند نہ کریں، راستے نکالیں، بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا ماضی میں جو بانی پی ٹی آئی نے کیا اگر وہی آج کیا گیا تو کل ہم بھی جیل میں ہوں گے، خواجہ آصف نے کہا اختلافات ذاتی دشمنیوں میں تبدیل نہیں ہونے چاہئیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران بیرسٹرگوہرنے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا جلسے کی اجازت دی توکنٹینرزلگانے کی کیا ضرورت تھی، ہم بھاگنے والے نہیں، مگر گمشدگیاں نہیں ہونی چاہییں۔بیرسٹرگوہر نے کہا کہ ہم نے این او سی کے مطابق جلسہ ختم کرنے کا پروگرام بنایا تھا، جلسے کے لیے گئے توہماراراستہ روکا گیا، ہرطرف کنٹینرزتھے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے عمران خان نے ماحول خراب کردیا تھا عمران خان سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں ہے لیکن جو انہوں نے کیا اور ہم بھی وہی کریں گے تو کل آپ اور میں بھی جیل میں ہوں گے۔ عمران خان سے کوئی ذاتی مخالفت نہیں، اس بات سے فرق نہیں پڑتا کہ کسی نے میرے باپ کو یا میری ماں کو جیل میں ڈالا، آپ کا لیڈر کچھ عرصے کے لیے جیل میں ہے کوئی فرق نہیں پڑتا، ان کا کیس میرٹ پر لڑیں۔

ان کا کہنا تھا باہر جو سیاست کریں وہ ہماری مرضی ہے مگر ایوان میں ہماری ایک ذمہ داری ہے کیونکہ پارلیمان ملک کا سپریم ادارہ ہے، اگر آپ کسی اسمبلی کے ممبر ہو تو آپ کی سیاست اپنی جگہ لیکن آپ کو ایک ورکنگ ریلیشن شپ رکھنا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ نہوں نے کہا کہ اختلافات چلتے رہیں گے، اختلافات کبھی ختم نہیں ہوں گے۔ سیاسی اختلافات جمہوریت کا حسن ہوتے ہیں۔ وہ اختلافات ہی رہنے چاہئیں، ذاتی دشمنیوں میں تبدیل نہیں ہونے چاہئیں۔

خواجہ آصف نے اسپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو دس لوگ پرسوں گرفتار ہوئے ہیں، آپ ان کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرتے ہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ میں ایسی سوچ نہیں رکھتا کہ ہمارے پروڈکشن آرڈرز جاری نہیں ہوئے تھے، اس لیے اب ان کے بھی نہیں ہونے چاہئیں۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے جو زبان استعمال کی، وہ زبان استعمال نہ کی ہوتی تو یہ گرفتاریوں والا واقعہ نہ ہوتا۔ اگر یہ واقعہ ردعمل نہ ہوتا تو میں اس کی ضرور مذمت کرتا۔