Aaj News

منگل, ستمبر 17, 2024  
12 Rabi ul Awal 1446  

مولانا فضل الرحمان کی اسٹبلشمنٹ کے قریب سمجھے جانے والے سینئیر سیاستدان سے آدھی رات کو اہم ملاقات

منگل اور بدھ کی درمیانی شب دیر گئے تک ملاقات جاری رہی
شائع 11 ستمبر 2024 05:30pm

جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسٹبلشمنٹ کے قریب سمجھے جانے والے سینئیر سیاستدان سے اہم ملاقات کی ہے۔

سابق وفاقی وزیر محمد علی درّانی کی مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر منگل اور بدھ کی درمیانی شب دیر گئے تک ملاقات جاری رہی۔

اس ملاقات میں سیاسی امور اور مستقبل کی حکمت عملی کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا۔

محمد علی درّانی نے اپنے سیاسی رابطوں سے متعلق مولانا فضل الرحمان کو اعتماد میں لیا۔

اس موقع پر مولانا فضل الرحماننے کہا کہ جے یو آئی اپوزیشن کاحصہ ہے اور رہے گی، جمہوریت سے متصادم قانون سازی میں حکومت اپوزیشن کی کسی جماعت کی حمایت نہیں لے سکے گی۔

پی ٹی آئی کیلئے مشکلات میں اضافہ نہیں ہوگا، آئین کی بالادستی چاہتے ہیں، اسد قیصر

انہوں نے کہا کہ حکومتی وجود اور اس کے اقدامات عوام کے مفادات سے متصادم ہیں، ایسی حکومت کے ساتھ جانے کا مطلب عوام کےغیض و غضب کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ہمیں صرف وہ اختیار چاہیے جو عوام نے دیا ہو، عوام کا دیا اقتدار چاہیے لیکن آئندہ کسی کو مینڈیٹ چوری نہیں کرنے دیں گے۔

پی ٹی آئی کا جمعہ سے ملک گیر احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ

محمد علی درانی نے مولانا فضل الرحمان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ تاریخ کی درست سمت میں کھڑے ہیں، آپ ہمیشہ سیاسی روایات اور جمہوری اقدار کےامین رہے ہیں۔

Molana Fazal ur Rehman

Muhammad Ali Durrani