Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

شکیب الحسن کے بعد ایک اور بنگلہ دیشی کرکٹر عبوری حکومت کے زیرِ عتاب، مقدمہ درج

ایک اور کرکٹر کو سیاست میں طبع آزمائی مہنگی پڑ گئی
شائع 11 ستمبر 2024 04:35pm

شکیب الحسن کے بعد ایک اور بنگلہ دیشی کرکٹر عبوری حکومت کے زیرِ عتاب آگئے ہیں اور ان کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

بنگلہ دیشی اخبار کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مشرفی مرتضیٰ کو ایک مقدمے میں نامزد کر دیا گیا ہے۔

مشرفی مرتضٰی کرکٹ سے ریٹائر ہو کر سیاست میں اپنا کرئیر آزما رہے تھے، اور 2018 میں شیخ حسینہ واجد کی حکمران سیاسی جماعت عوامی لیگ میں شمولیت اختیار کی تھی۔ جس کے بعد وہ ضلع ناریل 2 سے رکنِ پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔

شکیب الحسن کا سیلفی لینے والے مداح پر تشدد، فون بھی چھینے کی کوشش

تاہم ایک روز قبل ہی ان کی یو ایس ماسٹر ٹی 10 لیگ میں ڈیٹروئٹ فالکنز کی جانب سے منختب کیے جانے پر کرکٹ کے میدان میں واپسی کی خبر آئی تھی۔

شکیب الحسن کی طرح ان پر بھی حسینہ واجد کی اقتدار سے بے دخلی کی وجہ بننے والے حالیہ احتجاجی مظاہروں کے دوران طالب علموں پر حملوں کا الزام ہے۔

احتجاج کرنے والے طالب علموں پر حملے کے درج مقدمے میں 90 افراد کو نامزد کیا گیا ہے، جن میں مشرفی مرتضیٰ بھی شامل ہیں۔

یہ مقدمہ شیخ مصطفیٰ المجاہد الرحمان کی مدعیت میں ناریل صدر پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا جس میں مشرفی مرتضیٰ کے والد غلام مرتضٰی کو بھی حملوں کا ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔

مقدمے کے متن کے مطابق مشرفی اور ان کے والد نے چار اگست کو کوٹہ اصلاحات کی تحریک کے دوران تیز دھار ہتھیاروں سے لیس دیگر افراد کے ساتھ ناریل موڑ پر ریلی نکالی تھی اور شیخ حسینہ کے استعفے کا مطالبہ کرنے والے طلبہ کا جلوس جب رسل سیٹو کے قریب پہنچا تو ملزمان نے طلبہ پر حملہ کردیا۔

مقدمے کے متین کے مطابق ملزمان نے احتجاجی طلبہ کے ساتھ جھڑپ کے دوران گولیاں بھی چلائیں، جس سے متعدد مظاہرین زخمی ہوئے۔

FIR

mashrafe mortaza

Bangladeshi Cricketer