بغیر ہوائی جہاز 27 ممالک کا دورہ کرنے والے ’ماحول دوست‘ نوجوان
پورپ سے تعلق رکھنے والے دو دوستوں نے بغیر فلائٹ دنیا کے 27 ممالک کا دورہ کر کے سب کی توجہ سمٹ لی۔
عالمی میڈیا کے مطابق اٹلی اور اسپین سے تعلق رکھنے والے ماحول دوست ہیں اور چاہتے تھے کہ دنیا کا چکر لگانے کے لیے فلائٹ کے بجائے کشیتوں پر ایک ملک سے دوسرے ملک سفر کیا جائے۔ انہوں نے اب تک کا سفر 15 ماہ میں مکمل کیا ہے۔
Tommaso Farinam اور Adrian Lafuente نے ماحول دوست سفر کو اپنایا ہے کیونکہ انہوں نے اڑنے کے بجائے کشتی پر سفر کیا۔
ان کے اس عمل سے بچت بھی ہوئی ہے۔ ان کے مطابق انہوں نے 27 ممالک کے لیے سفر کی مد میں صرف 7 ہزار 700 ڈالر ادا کیے ہیں جو تقریباً پاکستانی 21 لاکھ 49 ہزار روپے بنتے ہیں۔
واضح رہے کہ ہوائی جہاز کے ذریعے فی مسافر فی گھنٹہ تقریباً 90 کلو گرام CO2 کا باعث بنتا ہے۔ یہ گیس ماحول کے لیے مضر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے گزشتہ سال بغیر پرواز کے دنیا کی سیر کرتے ہوئے گزارا ہے’۔
فارنم نے کہا “خلیج پاناما میں پہلے 10 دن بہت خوفناک تھے۔ انہوں نے مزید کہا “ہمیں تیز ہواؤں، طوفانوں اور بڑی لہروں کا سامنا کرنا پڑا، یہ پہلے تو خوفناک تھا، یہ سوچ کر کہ ہم الٹ جائیں گے۔
ان چیلنجوں کے باوجود، دونوں اپنے مقصد کے لیے پرعزم رہے۔ آسٹریلیا تک پہنچنے کی امید میں بحر الکاہل کے پار سفر کرتے رہے۔ اب تک وہ راستے میں مختلف جزیروں پر رک چکے ہیں۔ انسٹاگرام پر اپنے مدعوں کے ساتھ اپنے منفرد سفر کو شیئر کرتے ہیں۔
Comments are closed on this story.